اسدالدین اویسی نے کہاکہ اگر ہندوستانیوں کا تعلق ہے تو یہ ڈراویڈینس اور ادیواسیوں سے ہی
بھیونڈی۔ کل ہند مجلس اتحاد المسلمین (اے ائی ایم ائی ایم) صدر اسدالدین اویسی نے ہفتہ کے روز بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) اور راشٹریہ سیوم سیوک سنگھ(آر ایس ایس) پر طنز کیااو رکہاکہ یہ سب ”مغلوں کے بعد“ ہیں۔
مہارشٹرا کے بھیونڈی میں ایک ریالی سے خطاب کرتے ہوئے اسدالدین اویسی نے کہاکہ ”ہندوستان نہ تو میرا ہے اور نہ ہی ٹھاکرے کا او رنہ ہی مودی شاہ کا ہے۔ اگر ہندوستان کا تعلق کسی سے ہے تو ڈراویڈنٹس اور قبائیلیوں سے ہے مگر مغلوں کے بعد بی جے پی آر ایس ایس ہے۔ ہندوستان کا قیام افریقہ‘ ایران‘ وسطی ایشیا اورمغربی ایشیاء سے لوگوں کی ہجرت کے بعد عمل میں آیاہے“۔
اویسی نے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی(این سی پی) صدر شراد پوار پر تنقید کرتے ہوئے سوال کھڑا کیاہے وہ کیو ں نواب ملک کی گرفتاری پر وزیراعظم نریندر سے ملاقات نہیں کی جیسا انہوں نے شیو سینا ایم پی سنجے راؤت کے لئے کیاتھا۔اجتماعی طور پر ریالی کے دوران این سی پی‘ شیو سینا او ربی جے پی پر طنز کستے ہوے اویسی نے کہاکہ ”بی جے پی‘ این سی پی‘ کانگریس‘ ایس پی سکیولر پارٹیاں ہیں۔
وہ سونچتے ہیں کہ جیل نہیں جائیں گے مگر اگر پارٹی کا کوئی مسلم ممبر جاتا ہے تو ا ن کے لئے ٹھیک ہے۔ این سی پی سربراہ شراد پور نے وزیراعظم مودی سے ملاقات کرکے زوردیاکہ سنجے راؤت کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کریں۔ میں این سی پی کارکنوں سے استفسار کرتاہوں کہ پوار نواب ملک کے ایسی چیز کے واسطے کیوں نہیں گئے“۔
اویسی نے مزیدکہاکہ”کیانواب ملک سنجے راؤت سے کم ہیں؟میں شرد پوار سے پوچھنا چاہتاہوں نواب کے لئے کیوں بات نہیں کی؟کیوں کہ وہ مسلم ہے اس لئے تو نہیں؟ کیاسنجے او رنوب مساوی نہیں ہیں؟“۔
اویسی نے پارٹی کے بھیونڈی لیڈر خالد گڈو کی رہائی کی بھی مانگ کی ہے۔ انہوں نے مزیدکہاکہ ”خالد گڈو کی گرفتاری ایک جعلسازی کے معاملے میں عمل میں ائی ہے۔ وہ جیل میں ہے مگر جودفعات لگائے گئے ہیں وہ مکمل طور پر غلط ہیں۔
شیوسینا او رچیف منسٹر سے میں مانگ کرتے ہوں کے خالد گڈوکو رہا کریں“۔ اویسی نے دعوی کیاکہ ”خالد گڈو کی گرفتاری اس لئے ہوئی ہے کہ وہ پاؤر اوربدعنوانی کے خلاف ہے‘ لہذا مذکورہ ریاستی حکومت نے ممبئی پولیس کی مدد سے انہیں گرفتار کیاہے“