مفتی عظیم الدین کا سانحہ ارتحال ملت اسلامیہ کا عظیم نقصان، مفتی ضیاء الدین نقشبندی کی صدر مفتی تقرر باعث مسرت: مولانا مجتبیٰ پاشاہ

   

حیدرآباد۔ حضرت مفتی اعظم مفتی عظیم الدین قدس سرہ العزیز کا سانحہ ارتحال نہ صرف جامعہ نظامیہ بلکہ ملت اسلامیہ کا ایک عظیم نقصان ہے۔ حضرت مفتی اعظم ایک طویل عرصہ جامعہ سے منسلک رہے۔ آپ کے دست مبارک سے صدہا فتاویٰ صادر ہوئے۔ مفتی صاحب کی شخصیت بلا لحاظ مسلک ہر فرقہ کے لئے محبوب شخصیت تھی۔ ان خیالات کا اظہار شہزادہ غوث الاعظم مولانا سید شاہ قادرمحی الدین قادری ( مجتبی پاشاہ ) نے کیا۔ وہ بتاریخ13 اپریل کو بعد نماز تراویح بزم غلامان مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی جانب سے منعقدہ ایک خصوصی نشست سے مخاطب تھے۔ مجتبیٰ پاشاہ نے اپنے دور طالب علمی میں حضرت مفتی اعظم رحمۃ اللہ علیہ کی ان سے شفقتوں کا ذکر بھی کیا۔ حضرت قبلہ کا نعم البدل ملنا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن ہے۔ جامعہ نے حضرت مفتی ضیاء الدین نقشبندی کو صدر مفتی کا عہدہ عطا فرمایا ہے یہ جہاں مفتی ضیاء الدین کے لئے ایک اعزاز ہے وہیں آپ کیلئے ہم دعا گوں ہیں کہ اللہ رب العزت اپنے حبیب مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے صدقہ اپنے پیش رو کے نصائح و دروس پر عمل کرتے ہوئے اپنے فرائض منصبی کا حق ادا کرنے کی صلاحیت عطا فرمائے اور انہیں حاسدوں کے حسد اور شریروں کے شر سے محفوظ رکھے۔

بزم اکبر کے نعتیہ مشاعرہ کا انعقاد
حیدرآباد :۔ بزم اکبر کے زیر اہتمام استقبال ماہ رمضان کے ضمن میں شاعر محمد ثنا اللہ انصاری وصفی کی قیام گاہ نعمت خانہ واقع قدیم ملک پیٹ میں نعتیہ مشاعرہ منعقد ہوا ۔ استاد سخن سید یوسف روش نے نگرانی کی اور شعر گوئی پر اپنا تاثر پیش کیا ۔ حمود احمد خاں کی شاعری کے آغاز پر حوصلہ افزائی کی گئی ۔ سید سہیل عظیم نے نظامت کے فرائض انجام دئیے