مقبرہ روشن الدولہ کی اوقافی اراضی حاصل کرنے ڈی آر ڈی او کی مساعی

   

وقف بورڈ کو مکتوب، معاوضہ کی ادائیگی کا پیشکش،بورڈ کے اجلاس میں قطعی فیصلہ کا امکان

حیدرآباد۔/8 اکٹوبر، ( سیاست نیوز) بالاپور میں واقع مقبرہ روشن الدولہ کی اوقافی اراضی کے تحفظ میں وقف بورڈ کو کافی دشواریوں کا سامنا ہے۔ ایسے میں محکمہ دفاع کے تحقیقی ادارہ نے اراضی حاصل کرنے کیلئے وقف بورڈ کو مکتوب روانہ کیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ دفاعی تحقیقی ادارہ ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (DRDO) نے وقف بورڈ کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے ریسرچ سنٹر کے قیام کیلئے وقف کی 6 ایکر 12 گنٹے اراضی حاصل کرنے کا ارادہ ظاہر کیا۔ بتایا جاتا ہے کہ دفاعی تحقیق کا ادارہ وقف اراضی کے علاوہ اطراف کی سرکاری اراضی بھی حاصل کرنے کی کوشش کررہا ہے تاکہ دفاعی تحقیق کے کام میں توسیع کی جاسکے۔ مقبرہ روشن الدولہ پر گزشتہ تقریباً 3 برسوں سے ناجائز قبضے ہیں اور پلاٹنگ کے ذریعہ ڈیولپ کیا جارہا ہے۔ وقف بورڈ نے جب اراضی حاصل کرنے کی کوشش کی تو غیر مجاز قابضین نے عدالت سے احکامات حاصل کرتے ہوئے وقف بورڈ کو مداخلت سے روک دیا۔ عدالت کے حکم التواء کی برخواستگی کیلئے سینئر کونسل پرکاش ریڈی کی خدمات حاصل کی گئی ہیں چونکہ اراضی پر مالکانہ حقوق وقف بورڈ کے ہیں اور تمام دستاویزات موجود ہیں لہذا بورڈ اگر چاہے تو یہ اراضی ڈی آر ڈی او کے حوالے کرتے ہوئے مارکٹ ریٹ کے اعتبار سے معاوضہ کی رقم حاصل کرسکتا ہے۔ اس سلسلہ میں بورڈ میں منظوری حاصل کرنی ہوگی۔ وقف اراضی پر ایک مسجد اور گنبد کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے وقف بورڈ کے عہدیدار بہت جلد اراضی کا معائنہ کریں گے۔ ڈی آر ڈی او سے یہ طمانیت حاصل کرنے کی کوشش کی جاسکتی ہے کہ مسجد اور گنبد کا تحفظ کیا جائے گا اور مسجد میں نماز کی اجازت دینی ہوگی۔ بتایا جاتا ہے کہ وقف بورڈ کے عہدیدار وقف اراضی کا معائنہ کرنے کے بعد اس سلسلہ میں قانونی رائے حاصل کریں گے اور اس معاملہ کو بورڈ کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔ یہ اراضی دفاعی تحقیقی ادارہ کو حوالے کرنے کی صورت میں بورڈ کو کروڑہا روپئے بطور معاوضہ حاصل ہوسکتے ہیں۔ بورڈ کے ذرائع نے بتایا کہ ناجائز قابضین کے خلاف سیکشن 54 کے تحت نوٹس جاری کرتے ہوئے کارروائی شروع کی گئی ہے۔ دیکھنا یہ ہے کہ وقف بورڈ اراضی کی حوالگی سے متعلق ڈی آر ڈی او کی درخواست پر کیا موقف اختیار کرے گا۔اسی ددوران چیف ایکزیکیٹو آفیسر نے بورڈ کے اجلاس کی طلبی کے سلسلہ میں حکومت سے اجازت طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ گزشتہ دنوں ہائی کورٹ نے محبوب نگر کی وقف جائیداد سے متعلق ایک مقدمہ میں چیف ایکزیکیٹو آفیسر کے فیصلہ کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ہدایت دی تھی کہ بورڈ کے اجلاس میں فیصلہ کیا جائے۔فاضل جج کی وضاحت کے بعد بورڈ نے اس مسئلہ کو حکومت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا۔بتایا جاتا ہے کہ ڈی آر ڈی او کے عہدیداروں نے اراضی کا تفصیلی معائنہ کیا۔ڈیفنس عہدیداروں کے معائنہ سے قابضین میں بے چینی پائی جاتی ہے۔