مقبوضہ فلسطین کی اسرائیلی مصنوعات پر امتناع : بحرین

   

بحرین : غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی جانب سے بحرین کے سرکاری خبر رساں ادارے ’بی این اے‘ کا حوالہ دے کر بتایا گیا کہ رواں ہفتے خلیجی ریاست کے وزیر تجارت نے اسرائیلی مصنوعات قبول کرنے سے انکار کیا۔بحرین کی صنعت، تجارت اور سیاحت کے وزیر زید بن راشد الثانی نے کہا کہ ماناما، اسرائیل میں یا مقبوضہ مغربی کنارے اور گولن کی پہاڑیوں میں تیار کردہ اسرائیلی مصنوعات کی درآمد کو قبول نہیں کرے گا۔دوسری جانب وزارت صنعت، تجارت اور سیاحت کے سرکاری ذرائع نے کہا کہ وزیر کے بیان کی غلط تشریح کی گئی تھی اور یہ کہ وزارت، اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل پیرا ہونے کے بارے میں بحرینی حکومت کے غیر متزلزل مؤقف کے لیے پرعزم ہے‘۔یورپی یونین کی گائیڈلائنز کے تحت ای یو کے رکن ممالک کو برآمد کرتے وقت مصنوعات پر واضح طور پر لیبل لگانا لازمی ہے جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے گزشتہ ماہ اسرائیل کے اندر اور مقبوضہ بستیوں میں بننے والے سامان کے درمیان امریکی کسٹم کے امتیاز کو دور کیا تھا۔فلسطین کے وزیر خارجہ ریاض المالکی نے کہا کہ ان کے بحرین کے ہم منصب عبد اللطیف الزانی نے بھی فون پر وزیر صنعت کے تبصروں کی تردید کی ہے۔مالکی کے دفتر کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا کہ ’مبینہ تبصرے سے فلسطین کے مقاصد کے بارے میں ان کے ملک بحرین کی حمایتی پوزیشن کی سراسر خلاف ورزی ہوئی ہے۔’