ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں کٹوتی ناقابل قبول: اتم کمار ریڈی

,

   

کالیشورم کیلئے 22 ہزار کروڑ کے ٹنڈرس کی طلبی پر سوال، بھٹی وکرامارکا اور دیگر کی پریس کانفرنس
حیدرآباد۔یکم اپریل (سیاست نیوز) پردیش کانگریس کمیٹی نے کورونا وائرس بچائو اقدامات کے نام پر سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشنرس کے وظیفے میں کٹوتی پر سخت تنقید کی۔ پارٹی نے الزام عائد کیا کہ حکومت غریبوں کے تحفظ میں ناکام ہوچکی ہے۔ صدرپردیش کانگریس اتم کمار ریڈی، سی ایل پی لیڈر بھٹی وکرامارکا، سابق ڈپٹی چیف منسٹر دامودر راج نرسمہا اور سابق صدر پردیش کانگریس وی ہنمنت رائو نے آج مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کورونا وائرس سے نمٹنے کے اقدامات میں ناکام ہوچکی ہے۔ ملک بھر میں لاک ڈائون کا اعلان کیا گیا اور آل انڈیا کانگریس کمیٹی نے حکومت کے اقدامات کی مکمل تائید کی۔ تلنگانہ ملک میں سب سے دولتمند ریاست ہے جس کا اعتراف چیف منسٹر کئی بار کرچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین خاص طور پر میڈیکل اینڈ ہیلتھ اور پولیس بے تکان خدمت انجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے تنخواہوں اور پنشن کی کٹوتی کے فیصلے کو غیر انسانی قرار دیا۔ اتم کمار ریڈی نے کہا کہ ایک طرف لاک ڈائون کا اعلان کیا گیا تو دوسری طرف کالیشورم پراجیکٹ کے پانی کی سربراہی کے لیے ٹنڈرس طلب کئے گئے ہیں۔ پراجیکٹ پر ابھی تک 72 ہزار کروڑ خرچ کئے گئے اور مزید 22 ہزار کروڑ کے ٹنڈرس طلب کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غریبوں کے لیے چاول اور رقم کی تقسیم کا اعلان کیا گیا لیکن غریب آج بھی چاول کے منتظر ہیں۔ دامودر راج نرسمہا نے کہا کہ کالیشورم پراجکٹ کے تحت 2016ء میں 80 ہزار کروڑ خرچ کئے گئے تھے۔ انہوں نے سوال کیا کہ نئے ٹنڈرس کے ذریعہ مزید 22 ہزار کروڑ کا انتظام کہاں سے کیا جائے گا جبکہ معاشی صورتحال ابتر ہے۔ سی ایل پی لیڈر بھٹی وکرامارکا نے کہا کہ اسمبلی میں چیف منسٹر نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے 10 ہزار کروڑ خرچ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ چیف منسٹر کے اعلان کے 12 دن بعد حکومت تنخواہوں اور پنشن میں کٹوتی کے لیے مجبور ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس سے نمٹنے کے اقدامات کے سلسلہ میں ابھی تک حکومت پر کوئی بوجھ نہیں پڑا ہے۔

وی ہنمنت رائو نے چیف منسٹر کے کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی کا فیصلہ بدبختانہ ہے۔ ملازمین لاک ڈائون کے باوجود خدمات انجام دے رہے ہیں۔ اس فیصلے سے سرکاری محکمہ جات کی کارکردگی متاثر ہوگی۔ انہوں نے احکامات سے دستبرداری کا مطالبہ کیا۔