ملک میں چل ہجومی تشدد کی لہر،گجرات، مغربی بنگال اور مدھیہ پردیش میں ہجومی تشدد کے تازہ ترین واقعات

,

   

حیدرآباد: ملک میں ہجومی تشددرکنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ہجومی دہشت گردی میں روزانہ اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ حال ہی میں امریکی تنظیم نے رپورٹ جاری کر کے حکومت ہند سے ان واقعات کوروکنے کا مطالبہ کیا تھا۔ پچھلے دنوں جھارکھنڈ میں تبریزانصاری نامی ایک نوجوان کو درخت سے باندھ کر خوب مارا پیٹا گیا۔ تبریزنے جئے شری رام کا نعرہ لگانے سے انکار کردیا تھا۔ تبریز زخموں کی تاب نہ لاکر وہ اس دنیا سے کوچ کرگیا۔ اور اب ایک تازہ واقعات میں ملک کے مختلف ریاستوں میں ہجومی تشد د کے واقعات رونماہوئے ہیں۔ اطلاع کے مطابق مغربی بنگال کے پرگنہ ضلع میں جئے شری رام نہ کہنے پر تین افراد کو چلتی ٹرین سے ڈھکیل دیا گیا۔

ا س سے قبل مغربی بنگال میں محمد مومن کو بھی جئے شری رام نعرہ سے انکا رپر ٹرین سے اتار دیا گیا تھا۔ گجرات کے داہوڈ ضلع کے فتح پور تحصیل میں ایک شادی شدہ نوجوان لڑکے او رلڑکی کے درمیان محبت کا شک ہونے پر گاؤں والوں نے اس نوجوان کو ننگا کر کے پیٹا۔ اس وقت سینکڑوں لوگ وہاں کھڑے تماشہ دیکھ رہے تھے۔ کسی نے اسے بچانے کی کوشش نہیں کی۔ بعض لوگ اس واقعہ کی اپنے موبائل فون میں ویڈیو لے رہے تھے۔ اور دوسری طرف مدھیہ پردیش میں بھی گؤ رکشکوں کی جانب سے ایک بزرگ کو اتنا مارا گیا کہ ان کے پاؤں ٹوٹ گئے۔ اور ایک دوسرے واقعہ میں ایک مسلم نوجوان کو اس لئے مارا گیا کہ وہ صرف مسلمان تھا۔ حالانکہ مدھیہ پردیش حکومت نے کل ہی اعلان کیا تھاکہ وہ گؤرکشکوں پر پابندی عائد کرے گی ۔

او رہجومی تشدد کے خلاف قانون بنایا جائے گا۔