ملیشیائی وزیراعظم کے کشمیر پر دئے گئے بیان کے جواب میں ایم ای اے نے کہاکہ’اس طرح کی بیان بازی سے باز آجاؤ‘۔

,

   

پچھلے ہفتہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنے خطاب کے دوران ملیشیائی وزیراعظم مہاتر محمد نے ریمارک کیاتھا کہ ہندوستان نے جموں کشمیر پر’حملہ کرکے قبضہ کرلیاہے“اور اس لازمی حل پاکستان کے ساتھ بات چیت کے ذریعہ کیاجانا چاہئے۔

نئی دہلی۔مذکورہ وزرات داخلی امور(ایم ای اے) نے جمعہ کے روز ملیشیائی وزیراعظم مہاتر محمد کے اقوام متحدہ میں اس ریمارک پر اعتراض جتایا جس میں انہوں نے کہاکہ تھا کہ ہندوستان نے جموں او رکشمیر پر ”حملہ کیااور قبضہ کرلیا“ اور اس کا لازمی حل پاکستان کے ساتھ بات چیت کے ذریعہ ہونا چاہئے۔

ایم ای اے رویش کمار نے کہاکہ ملیشیائی حکومت کو چاہئے وہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی روشنی میں اس طرح کے تبصرے کرنے سے گریز کرے۔کمار نے کہاکہ ”تمام دیگر جاگیردرانہ حکومتوں کے طرز پر جمو ں اور کشمیر کو بھی دستخط کے ذریعہ حاصل کیاگیا ہے۔

پاکستان نے ریاست کے دیگر حصوں پر حملہ کیا اوراس پر قبضہ جما لیاہے۔ مذکورہ حکومت برائے ملیشیاء کو چاہئے وہ دونوں ممالک کے درمیان کے دوستانہ تعلقات کی روشنی میں اس طرح کی بیان بازیوں سے گریز کاکام کرے“۔

پچھلے ہفتہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنے خطاب کے دوران ملیشیائی وزیراعظم مہاتر محمد نے ریمارک کیاتھا کہ ہندوستان نے جموں کشمیر پر’حملہ کرکے قبضہ کرلیاہے“اور اس لازمی حل پاکستان کے ساتھ بات چیت کے ذریعہ کیاجانا چاہئے۔

اس کے علاوہ ایم ای اے ترجمان نے ترکی کے صدر رجب طیب اردغان کی جانب سے بھی مسلئے کشمیر کواسمبلی میں اٹھانے پر اعتراض کیا‘ جنھوں نے دونوں ممالک ہندوستان اور پاکستان کے مابین قرارداد کے لئے آوا ز لگائی تھی۔

رپورٹرس کے سوالات کاجواب دیتے ہوئے کمار نے کہاکہ ”ہم ترکی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس معاملے پر کسی قسم کا بیان دینے سے قبل زمینی حالات کو سمجھے۔ یہ معاملے پوری طرح ہندوستان کا داخلی ہے“