ممبئی کے آرے کالونی میں درختوں کی کٹائی پرسپریم کورٹ نے اگلی سماعت تک لگائی روک،21 اکتوبر تک نہیں کاٹے جائیں گےدرخت

,

   

عدالت عظمیٰ نے ممبئی کی آرے کالونی میں درختوں کی کٹائی پراگلے حکم تک کے لئے پیر کو روک لگا دی ہے ۔جسٹس ارون مشرا اور جسٹس اشوک بھوشن کی خصوصی بنچ نے درخواست گزار رشبھ رنجن کی جانب سے سینئر وکیل گوپال سبرامنیم اور سنجے ہیگڑے کی دلیلیں سننے کے بعد معاملہ کو جوں کاتوں برقراررکھنے کا حکم دیا۔معاملے کی اگلی سماعت 21 اکتوبر کو ہوگی۔عرضی گزاروں کوعبوری راحت ملی ہے۔اب چودہ اکتوبر تک آرے میں درختوں کی کٹائی نہیں ہوگی۔وہیں سپریم کورٹ نےمعاملےمیں مہاراشٹر حکومت سے جواب طلب کیاہے۔

واضح رہے کہ بی ایم سی نے آرے کالونی میں26 سو پیڑوں کو کاٹنے کی منظوری دی تھی۔ جبکہ آرے کالونی کے جنگل میں ستائیس چھوٹے چھوٹے گاؤں ہیں۔8 ہزارآدی واسی اس جنگل میں رہتے ہیں ۔اس وقت آرے کالونی میں پولیس کا سخت بندوبست ہے۔آرے کالونی سے گزرنے والے تمام ہی راستے بند ہیں۔

خصوصی بنچ نے واقعہ کو جوں کا توں برقرار رکھنے کا حکم اس وقت دیا جب مہاراشٹر حکومت کی جانب سے سالیسٹر جنرل تشار مہتہ نے یقین دہانی کرائی کہ اگلے درختوں کی کٹائی کی موزونیت پر عدالت کاکوئی فیصلہ نہیں آجاتا۔یادرہے کہ عدالت نے قانون کے طالب علم رشبھ رنجن کے خط کو مفاد عامہ کی عرضی میں بدل کر اس کی آج سماعت کے لئے خصوصی بنچ تشکیل کی تھی۔قانون کے طالب علم نے خط میں لکھا ہے کہ بمبئی ہائی کورٹ نے آرے کالونی کے درختوں کو جنگل کے زمرے میں رکھنے سے انکار کر دیا اور درختوں کی کٹائی سے متعلق عرضیاں مسترد کر دیں۔ اس کا کہنا ہے کہ حکومت بہت جلد بازی میں یہ فیصلہ لے رہی ہے۔

قابل غور ہے کہ آرے میں مجموعی طور پر 2700 درخت کاٹے جانے کا منصوبہ ہے، جن میں سے 1،500 درختوں کو کاٹ کر گرا دیاگیا ہے۔خیال رہے میٹرو شیڈ کے لئے آرے کالونی کے درختوں کی کٹائی کے خلاف سماجی اور ماحولیات کے کارکنان کے ساتھ کئی جانی مانی ہستیاں بھی احتجاج کر رہی ہیں۔