ممتا۔ مرکز بدلے کی سیاست کررہا ہے‘ بنگال کی فلاح وبہبود کے لئے مودی کے پیر تک پکڑ سکتی ہوں

,

   

انہوں نے یہ بھی دعوی کیاہے کہ وزیراعظم مودی اور ہوم منسٹر امیت شاہ ان کی حکومت کے لئے ہرقدم پر مشکلات پیدا کررہے ہیں کیونکہ انہوں نے اسمبلی انتخابات کو بی جے پی کو شکست دیے کر اس معیاد میں جیت حاصل کی ہے


کلکتہ۔مرکز کی بی جے پی حکومت کو ”بدلے کی سیاست“ کا الزام عائد کرتے ہوئے مغربی بنگال کی چیف منسٹر ممتا بنرجی نے ہفتہ کے روز مرکزی حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ چیف سکریٹری الپان بندھوپادھیائے کو بلانے کے احکامات سے دستبرداری اختیار کرے اور کویڈ19بحران کے پیش نظر سینئر بیوروکریٹس کوعوام کے لئے کام کرنے کی اجازت دیں۔

انہوں نے یہ بھی دعوی کیاہے کہ وزیراعظم مودی اور ہوم منسٹر امیت شاہ ان کی حکومت کے لئے ہرقدم پر مشکلات پیدا کررہے ہیں کیونکہ انہوں نے اسمبلی انتخابات کو بی جے پی کو شکست دیے کر اس معیاد میں جیت حاصل کی ہے۔

بنرجی نے مزید بنگال کی ترقی او رفروغ کے لئے اگر مودی کے پیر پکڑنے کے لئے کہاجائے تو وہ بھی کرنے کو تیار ہیں ”کیونکہ تم(مودی او رشاہ) بی جے پی کی (بنگال) میں شکست ہضم نہیں کر پارہے ہیں‘ تم نے پہلے دن سے ہی مسائل پیدا کرنے شرو ع کردئے ہیں‘ چیف سکریٹری کی غلطی کیاہے؟۔

چیف سکریٹری کی طلبی کویڈ بحران میں دیکھاتی ہے کہ سنٹر بدلے کی سیاست میں ملوث ہوگیاہے“۔

طوفان کی تباہی پر مودی کے ساتھ جائزہ اجلاس سے راہ فرار اختیار کرنے کے متعلق تنقیدوں کے متعلق بات کرتے ہوئے بنرجی نے کہاکہ ”اس کا انعقاد وزیراعظم اور چیف منسٹر کے درمیان میں ہونا چاہئے تھا“۔

کیوں بی جے پی قائدین اس سیشن میں بلائے گئے تھے؟“۔

انہوں نے اس بات کا بھی دعوی کیاکہ گجرات اور اڈیشہ میں منعقدہ اسی طرح کے جائزہ اجلاس میں اپوزیشن قائدین کو مدعو نہیں کیاگیا‘ ان دو ریاستوں میں بھی پچھلے کچھ دنوں میں طوفان نے تباہی مچائی ہے۔