ممتا بنرجی کا دھرنا ختم ، مودی حکومت کے خاتمہ کا عہد

,

   

’’مودی ہٹاؤ دیش بچاؤ ‘‘ کے نعرہ کیساتھ چندرا بابو نائیڈو کی موجودگی میں حامیوں سے خطاب

کولکتہ۔ 5 فروری (سیاست ڈاٹ کام) چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی نے آج شام اپنا ’’بیٹھے رہو‘‘ دھرنا ختم کردیا۔ کولکتہ کے پولیس کمشنر راجیو کمار کے خلاف سخت کارروائی سے گریز کرنے سی بی آئی کو سپریم کورٹ کی ہدایت کے بعد یہ دھرنا ختم کردیا گیا، لیکن ممتا بنرجی نے عہد کیا کہ مودی حکومت کو بے دخل کرنے تک وہ چین سے نہیں بیٹھیں گی۔ مودی حکومت کے خلاف ان کی جنگ جاری ہے۔ ممتا بنرجی نے اتوار کو اس وقت دھرنا شروع کیا تھا جب سی بی آئی نے پولیس کمشنر راجیو کمار سے پوچھ گچھ کی کوشش کی۔ انہوں نے اپنی سڑک کی جنگ کو پوری شدت کے ساتھ جاری رکھا جو ماضی میں کسی سیاست داں نے نہیں کیا تھا۔ وہ سڑک کی لڑائی کرنے والی سیاست داں ثابت ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے یہ احتجاج سپریم کورٹ کے موافق فیصلہ کے باعث ختم کررہی ہیں۔ ہم خیال سیاسی پارٹیوں کے قائدین سے مشاورت کے بعد انہوں نے مودی حکومت کے خلاف اپنی جنگ کو جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے اور کہا کہ میں نے اپنی جدوجہد ترک نہیں کی ہے۔ ’’مودی ہٹاؤ دیش بچاؤ‘‘ کے نعرہ کے ساتھ میرا یہ دھرنا عوام کی جیت ہے۔ ملک کی جیت ہے، جمہوریت کی جیت ہے۔ اب میں اپنی یہ لڑائی دہلی تک لے جاؤں گی۔ انہوں نے قومی صدر تلگو دیشم پارٹی و چیف منسٹر آندھرا پردیش این چندرا بابو نائیڈو کی موجودگی میں اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کا یہ احتجاج خالص دستوری اور وفاقی جذبہ کے ساتھ کیا گیا۔ مودی حکومت نے سی بی آئی ٹیم کو اتوار کے دن کولکتہ پولیس کمشنر سے پوچھ گچھ کیلئے روانہ کرکے ریاستی اختیار پر ڈاکہ ڈالنے کی کوشش کی۔ ساردا چٹ فنڈ اسکام کیس میں سی بی آئی کمشنر پولیس سے پوچھ گچھ کرنا چاہتی تھی۔ ممتا بنرجی نے اس کارروائی کے خلاف احتجاج بلند کیا۔ انہوں نے مرکز کے ساتھ اپنے تازہ تصادم کو درست قرار دیا۔ مخالف بی جے پی اتحاد بنانے اور لوک سبھا انتخابات سے قبل تمام اپوزیشن جماعتوں کو متحد کرنے والوں میں ممتا بنرجی بھی اہم لیڈر ہیں۔ انہوں نے اپوزیشن پارٹیوں پر زور دیا کہ مودی حکومت کے خلاف اس جنگ کو حتمی شکل دینے تک خاموش نہ رہیں۔