مندر جاکر آنے کے بعد دلت نوجوان کو گولی مارکر قتل کردیاگیا

,

   

امرواہا۔اترپردیش میں منگل کے روز چار لوگوں نے مبینہ طور پر ایک 17سالہ دلت نوجوان کو گولی مار کر ہلاک کردیاہے۔

اس وقت وکاس جاتو محوخواب تھاجب چار لوگ لالہ چوہان‘ ہورام چوہان‘ جسویر اور بھوشن ہفتہ کی رات کو اس کے گھر پہنچے اور اس پر بے دریغ گولیاں داغ دیں۔

متوفی کے والد اوم پرکاش جاتونے کہاکہ ”گولیوں کی آواز سن کر ہم وکاس کو بچانے کے لئے دوڑے۔

پھرمذکورہ چار لوگ فرار ہوگئے اور وکاس کو خون بہہ رہا تھا۔ اسپتال کے راستے میں اس کی موت ہوگئی“۔

مندر میں بحث کے بعد قتل کا واقعہ
متوفی کے والد اوم پرکاش کا الزام ہے کہ ان کے بیٹے کا قتل اونچی ذات والے چار لوگوں نے دوم کھیرا گاؤں کی ایک اندر میں داخل ہونے پر بحث کے بعد کیاہے۔

اوم پرکاش نے کہاکہ ”مئی 31کے روز پوجا کے لئے وکاس کے بعد جانے کے بعد جھگڑا پیش آیاتھا۔ اونچی ذات کے لوگوں کے اعتراض جتایا اور وکاس نے ان سے بحث کی“۔

انہوں نے کہاکہ اسی روز پولیس میں شکایت کرائی گئی مگر پولیس نے کوئی کاروائی نہیں کی ہے۔

ابتدائی رپورٹ
تاہم سپریڈنٹ آف پولیس (ایس پی) امروہا وپن تاڈا نے کہاکہ ”ابتدائی جانچ کے دوران یہ بات سامنے ائی ہے کے وکاس اور ان چاروں میں پیسے کے لین دین کو لے کر تنازعہ تھا۔

وکاس کے بھائی نے کرایہ پر آم کا ایک باغ لیاتھا۔ لالہ اورہورام بھی اس میں ساتھی تھی۔ پیسے کے معاملے میں ایک تنازعہ ہونے کے بعد وہ علیحدہ ہوگئے تھے۔

چند دن قبل اس پر ایک معمولی جھگڑا بھی ہوا تھا“۔

انہوں نے منگل کے روز کہاکہ لالہ چوہان اور ہورام چوہان کو گرفتارکرلیاگیا ہے او رماباقی دو کو بھی بہت جلد گرفتار کرلیاجائے گا۔

تمام چاروں ملزمین پر ائی پی سی کی دفعہ 302اور ایس سی‘ ایس ٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیاگیاہے