مندر میں نماز۔ ملزم نے کہاکہ امن اور ہم آہنگی متاثرکرنے کبھی نہیں چاہا۔

,

   

متھرا۔ ضمانت پر رہا کئے جانے کے بعد فیصل خان جس نے متھرا کی مندر میں چند ماہ قبل نماز ادا کی تھی نے ان الزامات کو مسترد کیاجس میں انہوں اپنے اس عمل کے ذریعہ امن اورہم آہنگی متاثر کرنا بتایاگیاہے۔

جمعرات کے روز متھرا کی جیل سے رہا ہونے کے بعد انہوں نے کہاکہ ہم امن اور ہم آہنگی متاثر کرنے کی کبھی سونچ بھی نہیں سکتے کیونکہ ہم اس کے لئے کا م کرتے ہیں۔

الہ آباد ہائی کورٹ نے فیصل کو مشروط ضمانت دی ہے جس میں انہیں ہدایت دی گئی ہے کہ وہ استغاثہ کے گواہوں کے ساتھ کوئی چھیڑ چھاڑ نہ کریں‘ سنوائی میں تعاون کریں اور جب تک مقدمہ زیر التوا ہے تب تک سوشیل میڈیاپر ایسی تصویریں پوسٹ نہ کریں۔

متھرا کی نند بابا مندر میں نماز ادا کرنے کا ویڈیو سوشیل میڈیا پر وائیرل ہونے کے بعد پولیس نے اس ویڈیو میں دیکھائی دینے والے تین لوگوں کے ساتھ فیصل کو گرفتارکرلیاتھا۔

اس کیس کے دیگر تین ملزمین کی شناخت چاند محمد‘ الوک رتن اور نیلیش گپتا کے طور پر ہوئی ہے۔

ایف ائی آر کے بموجب مذکورہ ملزمین بتائے جارہے ہیں کہ دہلی نژاد تنظیم خدائی خدمت گذار سے تعلق رکھتے ہیں اور ان میں سے دو فیصل اورچندمحمد نے 29اکٹوبر کے روز بغیر اجازت کے مندر میں نمازادا کی تھی۔

مذکورہ ایف ائی آر میں الزام لگایاگیاہے کہ س سے ہندو کمیونٹی کے عقائد کاعدم احترام دیکھائی دیتا ہے اور یہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے لئے ایک خطرہ ہے۔مذکورہ شکایت کنندگان نے الزام لگایاہے کہ ملزمین نے اس کے لئے بیرونی فنڈحاصل کیاہے