منیش سیسودیا اور سنجے سنگھ کو عدالت سے بڑا جھٹکہ

   

نئی دہلی: عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا ایم پی سنجے سنگھ اور دہلی کے سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سیسوڈیا کو دہلی کی راؤز ایونیو کورٹ سے ہفتہ کو جھٹکہ لگا ۔ عدالت نے دونوں قائدین کی عدالتی تحویل میں 7 مارچ تک توسیع کر دی۔ دونوں لیڈر دہلی شراب پالیسی گھوٹالہ کیس میں جیل میں ہیں۔ اس سے پہلے دن میں، اے اے پی لیڈر سنجے سنگھ اور منیش سیسوڈیا کو ایکسائز پالیسی کیس میں دہلی کی راؤز اوینیو عدالت میں پیش کیا گیا۔سی بی آئی نے گزشتہ سال 26 فروری کو سیسوڈیا کو اب ناکارہ دہلی شراب کی پالیسی 2021-22 کی تشکیل اور نفاذ میں مبینہ بدعنوانی کے الزام میں گرفتار کیا تھا، بعد میں ای ڈی نے انہیں 9 مارچ کو منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا، جب سیسوڈیا تہاڑ جیل میں عدالتی حراست میں تھے۔ اس معاملے میں اے اے پی کے ایک اور لیڈر اور راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سنجے سنگھ کو ای ڈی نے 4 اکتوبر کو گرفتار کیا تھا۔ ای ڈی نے عدالت کو بتایا تھا کہ سنجے سنگھ دہلی کی ایکسائز پالیسی میں شراب گروپوں سے رشوت لینے کی سازش کا حصہ تھے۔دہلی کی اروند کجریوال حکومت نے 17 نومبر 2021 کو نئی ایکسائز پالیسی کو لاگو کرکے حکومت کی آمدنی میں اضافہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔