منی پور میں ایک بار پھر امن بحال کرنا چاہتا ہوں

,

   

بھارت جوڑو نیائے یاترا کے دوسرے روز بھی منی پور میں عوام کا جوش و خروش ۔ راہول کا لوگوں سے رابطہ

امپھال: راہول گاندھی کی قیادت میں ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ 14 جنوری کو منی پور سے شروع ہوئی تھی اور آج دوسرے دن بھی منی پور میں یہ یاترا جوش و خروش کے ساتھ جاری ہے۔ دوسرے دن ہزاروں افراد سڑک پر راہل گاندھی کا استقبال کرتے ہوئے دکھائی دیے۔ ان لوگوں کو سابق کانگریس صدر نے یقین دلایا کہ وہ منی پور کو ایک بار پھر پرامن اور ہم آہنگی سے بھرپور ریاست بنائیں گے۔’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کے دوسرے دن راہول گاندھی نے اپنے ایک مختصر خطاب میں اس یاترا کو منی پور سے شروع کرنے کا مقصد لوگوں کو سامنے رکھا۔ انہوںنے کہا کہ ’’منی پور سے نیائے یاترا شروع کرنے کا مقصد پورے ملک میں ایک طاقتور پیغام دینا تھا اور لوگوں کو اس بات سے آگاہ کرنا تھا کہ منی پور کے لوگ کس طرح کے حالات سے گزر رہے ہیں۔‘‘ انہوںنے مزید کہا کہ ’’میں کئی لوگوں سے ملتا رہا ہوں اور محسوس کر سکتا ہوں کہ وہ کس درد و المیے سے گزرے ہیں۔ میں سمجھ سکتا ہوں کہ تشدد میں رشتہ داروں اور جائیدادوں سے محروم ہونے کا کیا مطلب ہے۔‘‘اپنے خطاب کے دوران راہول گاندھی نے امید ظاہر کی کہ منی پور میں جلد از جلد امن اور ہم آہنگی کا ماحول پھر سے قائم ہوگا۔ انہوںنے بھارت جوڑو نیائے یاترا کے دوسرے دن مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں سے بات چیت کی۔ انہوںنے یاترا کے دران پیدل بھی سفر کیا اور بس کا بھی استعمال کیا۔ کئی مقامات پر راہول گاندھی نے بس سے اتر کر لوگوں سے گفتگو کی اور ان کے مسائل کو سمجھنے کی کوشش کی۔ سڑکوں پر بڑی تعداد میں بوڑھے، جوان، بچے بشمول خواتین ہندوستانی پرچم لے کر کھڑے دکھائی دیے۔قابل ذکر ہے کہ کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے آج صبح ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کے ذریعہ ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ سے متعلق کچھ اہم جانکاریاں دی تھیں۔ انہوںنے اپنے پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’بھارت جوڑو نیائے یاترا کے دوسرے دن کی شروعات صبح 7.30 بجے کیمپ پر سیوا دَل کے ذریعہ روایتی طور پر کی گئی پرچم کشائی کے ساتھ ہوئی۔ منی پور پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر میگھ چندر نے پرچم کشائی کی۔‘‘ انہوںنے مزید لکھا کہ ’’یاترا منی پور میں سیکمائی سے کانگپوکپی اور پھر سیناپتی سے گزرتے ہوئے آگے جائے گی۔ یاترا میں شامل لوگ آج رات ناگالینڈ میں قیام کریں گے۔راہول نے یاترا کے دوران عوام اور میڈیا کو بتایا کہ وہ 2004سے سیاست میں ہے اور پہلی بار انہوں نے ہندوستان میں ایسے مقام کا دورہ کیا جہاں حکمرانی کا سارا نظام مفلوج ہوچکا ہے ۔29جون کو منی پور کے دورہ کے بعد انہوں نے یہاں کے حقیقی حالات کی جانکاری حاصل کی جو باہر کے لوگوں کو معلوم نہیں ۔ منی پور میں نفرت اور انتشار پھیلا دیا گیا ہے جس سے لاکھوں لوگ متاثر ہوئے ہیں ۔ عوام اپنے قریبی لوگوں سے محروم ہوگئے اور ابھی تک وزیراعظم ہند نے پریشان حال لوگوں کی مصیبت سے واقفیت کیلئے اس ریاست کا دورہ نہیں کیا جو شرم کی بات ہے ۔