مودی پر راہول کا طنز’ہندوتوا وادی تنہا گنگا میں نہاتے ہیں‘۔

,

   

امیتھی۔ سال2019میں شکست کے بعد امیتھی اپنے دوسرے دورے کے موقع پر کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے ہفتہ کے روز وزیراعظم نریندر مودی کو اپنے ’ہندو بمقابلہ ہندتوا وادی“ کی لفظی جنگ سے نشانہ بنایا ہے۔

حالیہ دنوں میں کاشی وشواناتھ کواریڈار کا بنار س میں افتتاح کرنے کے بعد گنگا میں ڈبلی لگانے والے وزیراعظم پر طنز کستے ہوئے ایک عوامی جلسہ عام میں گاندھی نے کہاکہ”ایک طرف ہندوہیں۔ اور دوسری طرف ہندوتوا وادی ہیں۔ ایک حصہ سچائی‘ محبت‘ عدم تشدد ہے اوردوسری حصہ جھوٹ‘ نفرت‘ اور تشدد ہے۔

ہندوتوا وادی گنگا میں تنہا ڈبلی لگاتے ہیں‘ جبکہ ہندو دیگر کروڑ ہا کے ساتھ ملکر ڈبکی لگاتے ہیں“۔ گاندھی نے ایک عوامی جلسہ عام میں ملازمتوں‘ چین کی داخل اندازی اور زراعی قوانین کے مسائل کو اجاگر کرت ہوئے کہاکہ ”نریندر مودی جی کہتے ہیں کہ میں ایک ہندو ہوں‘ مگر جب سچائی کا تحفظ کرنے کا وقت آتا ہے تو (وہ کیا ہیں) ہندو یا ہندوتوا وادی“۔

مذکورہ کانگریس کے سابق صدر اور ان کی بہن پارٹی لیڈرپرینکا گاندھی وواڈرا جگدیش پوری سے ہیرا ماؤ گاؤں تک پیدل مار چ کیا جہاں پر راہول گاندھی نے عوامی جلسہ عام سے خطاب کیا ہے۔

راہول گاندھی نے کہاکہ ”یہاں ملک میں مذہب کے متعلق بات باتیں ہوتی ہیں‘ ہندو مذہب کے متعلق بھی۔ آج کے ہندوستان میں مذکورہ جنگ ہندو اور ہندوتوا وادی کے درمیان میں ہے۔ ایک جانب ہندو جو ہیں وہ حق کے راستے پر چل رہے ہیں اور دوسری جانب ہندو توا وادی جو نفرت پھیلا رہے ہیں جو اقتدار چھین کے لئے کچھ بھی کرسکتے ہیں“۔

وہ یہاں سے 15 سالوں تک رکن پارلیمنٹ رہے ہیں۔

اس سیٹ پر شکست کے بعد دوسری مرتبہ وہ امیتھی کے دورے پر ہیں‘ جو نہرو گاندھی فیملی کا گڑھ مانا جاتا ہے‘ جہاں پر 2019کے لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی کی سمرتی ایرانی نے 55120ووٹوں سے جیت حاصل کی تھی۔

امیتھی پارلیمانی حلقہ میں یہاں پر پانچ اسمبلی نشستیں ہیں‘ جس میں سے امیتھی‘ جگدیش پور‘ سالون‘ تیلوئی بی جے پی کے پاس ہیں۔ مذکورہ گوری گنج سیٹ پر سماج وادی پارٹی کا قبضہ ہے۔

کانگریس امیتھی کی زمین کو دوبارہ حاصل کرنے اور اترپردیش میں مجوزہ اسمبلی انتخابات میں اپنے وجود کا احساس دلانے کے لئے انتھک محنت کررہی ہے۔

راہول گاندھی نے کہاکہ امیتھی کے ساتھ ان کا خاندانی رشتہ ہے اور ”یہ تعلقات کبھی ختم نہیں ہوں گے“۔ راہول گاندھی نے کہاکہ ”ایک ہندو اپنی ساری زندگی حق تلاش کرنے‘ سمجھنے اور جدوجہد کرنے میں گذرتا ہے۔

ہندو اپنے خوف کا سامناکرتا ہے اور کبھی اس کو نفرت‘ غصہ اورتشدد میں تبدیل نہیں کرتامگر ہندوتوا وادی جھوٹ کے سیاست کرتے ہیں اور اس کا سچائی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔جھوٹ کا وہ استعمال صرف اقتدار چھیننے کے لئے کرتے ہیں“۔

مہاتما گاندھی کی مثال پیش کرتے ہوئے انہو ں نے کہاکہ ہندو ناانصافی کے خلاف لڑتا ہے وہیں ہندوتوا وادی ناتھو رام گوڈسے جیسا ہے۔ مودی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف منظم ’جن جاگرن‘ ابھیان بھاجپا بھاگاؤ‘ مہنگائی ہٹاؤ‘ پرتیگا پدیاترا“ میں مذکورہ قائدین شریک تھے۔ اپنے قائدین کا کانگریس کارکنان نے والہانہ خیر مقدم کیاہے۔

ان کے خیر مقدم کے لئے کٹ اؤٹس اور استقبالیہ کمانیں نصب کی گئی تھیں۔