مودی ‘ ہندوستان کے وزیر اعظم ہیں یا پاکستان کے سفیر؟

,

   

ہر مسئلہ میں پاکستان کا حوالہ اہم مسائل سے توجہ ہٹانے کی کوشش: ممتابنرجی کا خطاب
سلیگوڑی ( مغربی بنگال ) 3 جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) چیف منسٹر مغربی بنگال ممتابنرجی نے وزیر اعظم نریندرمودی کے اس بیان کی مذمت کی کہ اپوزیشن جماعتیں پاکستان کی زبان بول رہی ہیں۔ ممتابنرجی نے وزیر اعظم سے مطالبہ کیا کہ وہ واضح کریں کہ آیا وہ ہندوستان کے وزیر اعظز ہیں یا پاکستان کے سفیر ۔ ممتابنرجی نئے شہریت ترمیمی قانون اور مجوزہ این آر سی کی شدت سے مخالفت کر رہی ہیں۔ انہوں نے مرکز کی بی جے پی حکومت پر تنقید کی اور کہا کہ شرم کی بات ہے کہ لوگوں کو آزادی کے 70 سال بعد اپنی شہریت ثابت کرنے کیلئے کہا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ایک بڑا ملک ہے اور اس کا شاندار تہذیبی ورثہ ہے ۔ پتہ نہیں کیوں وزیر اعظم مسلسل ہماری قوم کا پاکستان سے تقابل کر رہے ہیں۔ انہیں جواب دینا چاہئے کہ وہ ہندوستان کے وزیر اعظم ہیں یا پاکستان کے سفیر ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ مودی کیوں ہر مسئلہ میں پاکستان کا حوالہ دیتے ہیں۔ انہیں چاہئے کہ وہ ہندوستان کی بات کریں۔ ہم پاکستان سے تقابل نہیں چاہتے ۔ ہم ہندوستان سے محبت کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ نریندر مودی نے کل کرناٹک میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن کو نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ اپوزیشن جماعتیں سی اے اے کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں حالانکہ انہیں پاکستان میں اقلیتوں پر ہونے والے مظالم کے خلاف احتجاج کرنا چاہئے ۔ ممتابنرجی نے کہا کہ وزیر اعظم اور ان کی پارٹی کے قائدین بار بار پاکستان کی بات اس لئے کرتے ہیں تاکہ ملک میں سلگتے ہوئے مسائل جیسے معاشی سست روی اور بڑھتی ہوئی بیروزگاری سے عوام کی توجہ ہٹ جائے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی یہ کہتا ہے کہ اسے کام دیا جائے کیونکہ وہ بیروزگار ہے تو مودی کہتے ہیں کہ پاکستان چلے جاو ۔ اگر کوئی کہتا ہے کہ ہمارے پاس صنعتیں نہیں ہیں تو اسے کہا جاتا ہے کہ پاکستان چلا جائے ۔ پاکستان خود اپنے بارے میں بات کرسکتا ہے ہمیں اپنے بارے میں بات کرنا چاہئے ۔ ہماری مادر وطن کے تعلق سے بات کرنا چاہئے جہاں ہم سب پیدا ہوئے ہیں۔