مہارشٹرا کے وزیر نواب ملک کومحکموں سے فارغ کیاگیا۔ این سی پی

,

   

ان کی کابینی ذمہ داریوں کو دو دیگر این سی پی وزراء کے مابین تقسیم کیاگیاہے
ممبئی۔انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ(ای ڈی) کے ہاتھوں مہارشٹرا کے وزیر نواب ملک کی گرفتاری کے تین ہفتوں بعد ان کی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی نے جمعہ کے روز ان کے کابینی محکموں اور دیگر عہدیداری ذمہ داروں سے فارغ کیاہے۔

مذکورہ 62سالہ ملک کے پاس اقلیتی امور او راسکل ڈیولپمنٹ کے علاوہ گونڈیااور پر بھنی ضلع کے سرپرست وزیر کی ذمہ داریاں بھی تھیں جس کو 23فبروری کے روز گرفتار کیاگیا ہے اور فی الحال وہ 21مارچ تک عدالتی تحویل میں ہیں۔

این سی پی صدر شرد پوار میں نگرانی میں منعقد ہونے والی ایک میٹنگ میں یہ فیصلہ کیاگیاتھا کہ کو ان کی ذمہ داریوں اوردیگر سرکاری ذمہ داریوں سے فارغ کیاجائے تاکہ کامتاثر نہ ہو اور ان کی عدم موجودگی میں فائیلس ڈھیر میں تبدیل نہیں ہوسکیں۔

ریاست کے این سی پی صدر اور آبی وسائل کے وزیر جینت پٹیل نے میڈیا کوبتایاکہ وہیں ملک کابینی وزیر اورممبئی کے این سی پی صدر برقرار رہیں گے‘ ان کی وزارتی ذمہ داریوں اور اس کے متعلق امور کی ان کے دیگر ساتھی انجام دیں گے۔

ان کی کابینی ذمہ داریوں کو دو دیگر این سی پی وزراء کے مابین تقسیم کیاگیاہے‘ وہیں سماجی انصاف کے وزیر دھننجے منڈا اور شہری ترقی ایم او ایس پرجاکٹ تانپوری پربھنی اور گونڈیا کے سرپرست وزیرکی ذمہ داریوں کو پورا کریں گے‘ اور بالترتیب ممبئی این سی پی کے کام دو کارگذار صدور دیکھیں گے۔

پٹیل نے کہاکہ وزراتی تبدیلیوں کے متعلق چیف منسٹر ادھو ٹھاکرے جانکاری دیں اوروہی قطعی فیصلہ کریں گے۔

اس پیش رفت کو معمولی تبدیلی کے طور پر دیکھاجارہا ہے کیونکہ اپوزیشن بھارتیہ جنتا پارٹی ملک کی گرفتاری کے بعد سے انہیں کابینی وزیر کی حیثیت سے استعفیٰ دینے کی مانگ کررہی ہے مگر مہاوکاس اگھاڑی اس مانگ کو خاطر میں بھی نہیں لارہی ہے۔

این سی پی کے اعلی قائدین بشمول ڈپٹی چیف منسٹر اجیت پوار‘ وزرا‘ پٹیل‘ دلیپ والسی پٹیل‘ چھگن بھوجپل‘ سینئر قائدین جیسے پرافل پٹیل‘سنیل ٹاکاری اور دیگر نے شراد پوار کے گھر میں منعقد ہونے والی اس میٹنگ میں شامل رہے ہیں۔