مہرولی قتل واقعہ۔ دہلی کے ٹیوٹر ایک ہفتہ سے فیملی کو قتل کرنے کا منصوبہ بنارہا تھا‘پولیس نے کیاخلاصہ

,

   

پولیس نے کہاکہ گرفتاری کے بعدشکلا نے انہیں بتایا کہ جرم میں استعمال ہونے والی قصائی کا چھری منگل کے روز مہرولی کے مقامی مارکٹ سے خریدا تھا

نئی دہلی۔ ایک خانگی ٹیوٹر اوپیندر شکلا کو اپنے گھر والوں جس میں بیوی کے علاوہ سات سال کی بیٹی‘ پانچ سال کا بیٹا اورچالیس دنوں کی ایک معصوم بیٹی شامل کے قتل کے جرم میں گرفتار کرنے کے بعد پولیس نے کہاکہ شکلا اپنے گھر والوں کو قتل کرنے کا منصوبہ پچھلے ایک ہفتہ سے کررہاتھا۔

پولیس نے کہاکہ گرفتاری کے بعدشکلا نے انہیں بتایا کہ جرم میں استعمال ہونے والی قصائی کا چھری منگل کے روز مہرولی کے مقامی مارکٹ سے خریدا تھا۔

جوائنٹ کمشنر آف پولیس دیواش سرایواستو نے کہاکہ ”قتل سے کچھ گھنٹو ں قبل جمعہ کی رات کو اس نے نیند کی گولیاں اور دو لیٹر دودھ خریدا‘ او راپنی بیوی او ربچوں کو پلایا۔

سب کو قتل کرنے کے بعد مذکورہ شخص نے مبینہ طور پر کچھ وقت اقبالیہ بیان تحریر کرنے کے لئے گذارا اور بیڈروم میں نعشوں کے قریب بیٹھا رہا“۔

مذکورہ افیسر نے نشاندہی نہ کرنے کی درخواست پر کہاکہ ”اس نے کہاکہ اس کی ساس تیسرے بچے کے حمل او رپیدائش کے دوران ان کے ساتھ رہ رہی تھی‘ اس کو ڈر تھا کے مزاحمت کی وجہہ سے وہ جاگ جائی گی۔

لہذاتین کی گولیوں کی تین پیکٹس اس نے مقامی میڈیکل ہال سے جمعہ کی دوپہر میں خریدے“۔ انہو ں نے کہاکہ رات میں شکلا نے گھر کے قریب سے دودھ خریدا۔

افیسر نے بتایا کہ ”نصف رات کے قریب جب اس کی ساس جاکر کی سوگئی‘ اور اس کے بچے او ربیوی سونے کی تیاری کررہے تھے اس نے سب کو ایک ایک گلاس دودھ نیند کی گولیاں ملاکر پینے کے لئے دیا“۔

جب اس کو یقین ہوگیا کہ بچے اور اس کی بیوی ارچنا سوگئے تو اس نے تقریب رات ایک بجے کے قریب کمرے کو اندر سے بند کیا اور ان کے گلے کاٹے۔

مذکورہ افیسرنے کہاکہ ”گھر والوں کو موت کے گھاٹ اتارنے کے بعد شکلا نے کہاکہ قتل کرنے کی وجہہ پر مشتمل نوٹ تحریک کرنے کے لئے اس نے کچھ وقت گذارا“۔

شکلا کے پڑوسی دیپک اگروال جس کی دوکان سے شکلا نے دودھ خریدا تھا نے کہاکہ شکلا جب ان کی دوکان پر آیا تو ”نہایت بہتر“ نظر آرہاتھا۔

اگروال نے کہاکہ ”وہ تقریبا4:30بجے کے قریب آیا اور دولیڈر دودھ اور بسکٹ خریدے۔ تقریبا9بجے کے قریب اس کے بچے میرے دوکان کو چاکلیٹ خریدنے کے لئے ائے۔

ہر چیز نارمل لگ رہی تھی“۔اس نے بتایا کہ وہ شکلا کو پچھلے چھ سالوں سے جانتا ہے۔

اس نے کہاکہ شکلا کاتیسرا بچہ‘ ایک بیٹا مئی12کے روز ہوا تھا جس کا اب تک نام بھی نہیں رکھا گیا۔خاندان کی معیشت پر تبصرہ کرتے ہوئے دوکاندار نے کہاکہ شکلا مہینہ کا سودا میری دوکان سے لے جاتا مگر کبھی بھی ادھار نہیں مانگا۔

اگروال نے کہاکہ ”میں سمجھتاہوں گھر بہتر انداز میں چل رہاتھا۔ شکلا نے کالونی میں کسی سے لڑائی جھگڑا بھی نہیں تھا۔ اس بات کاتصور بھی مشکل ہے وہ اپنے گھر والوں کا قتل کرے گا“۔

شکلا کے پڑوسی سریند ر کمار جوکہ دہلی ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے ریٹائرڈ انسپکٹر ہیں جس کا اپنا داتی مکان اسی فلور پر ہے نے کہاکہ پولیس نے قریب میں لگے سی سی ٹی وی فوٹیج کی بھی جانچ کی جس اور کوئی باہر کا آدمی گھر میں داخل ہوتے ہوئے یا پھر جاتے ہوئے اس میں دیکھائی نہیں دے رہا ہے۔

مذکورہ اجتماعی قتل کی جانکاری اس وقت ملی جب ساس نے صبح دروازہ کھٹکھٹایا اور کوئی جواب نہیں ملنے پر پڑوسیوں کی مددلی۔

جنھو ں نے پولیس کو اسکی جانکاری دی جس نے آکر دروازہ توڑا اور بیڈروم میں داخل ہوئے جہاں شکلانعشوں سے بیٹھا ملا۔کمار نے کہاکہ ”پولیس نے شکلا اور اس کی ساس کو فلیٹ کے نیچے لائے۔

وہیں مذکورہ عورت صدمہ میں او رشکلا اب بھی خاموش تھا“۔

پولیس نے کہاکہ اس جوڑے کی شادی نو سال قبل ہوئی تھی۔ پولیس کے مطابق شکلا نے بہار سے اسکول کی تعلیم حاصل کی اور گریجویشن 2006میں روسی زبان میں جواہرلال نہرو یونیورسٹی سے پورا کیا۔

پھر وہ مہرولی قتل واقعہ۔ دہلی کے ٹیوٹر ایک ہفتہ سے فیملی کو قتل کرنے کا منصوبہ بنارہا تھا‘پولیس نے کیاخلاصہ بن گیا اور فزیکس او رکمسٹری کی تعلیم نویں اور دسویں جماعت کے طلبہ اور کمسٹری کے علاوہ ریاضی گیارہ اور بارہویں جماعت کے طلبہ کوپڑھاتھا