میانمار کے مندروں کے قصبے میں تشدد، 8زخمی

   

یانگون ۔20مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) میانمار کی فوج اور نسلی فسادات کرنے والے باغی افراد کے درمیان جھڑپ کا آغاز ہوگیا ہے ۔ دارالحکومت ریاست راکھین میں کم از کم 8 مقامی افراد زخمی ہوچکے ہیں ۔ سیاح اس علاقہ کا سفر کرنے کے بارے میں خوفزدہ ہیں اور انہیں اندیشے پیدا ہوگئے ہیں کہ تاریخی عمارات کو باغیوں سے خطرہ ہے ۔ باغی اور مذہبی رہنماؤں کی وجہ سے مشرقی ریاست راکھین دو فرقوں میں منقسم ہوچکی ہیں اور تقریباً 7,40,000 روہنگیا مسلمان 2017ء میں فوج کی بے رحمانہ کارروائی کی وجہ سے فرار ہونے پرمجبور ہوگئے ہیں ۔ فوج اب اراکان فوج کے خلاف جنگ میں مصروف ہے جو ریاست راکھین کے نسلی نمائندہ افراد کی تائید کرتی ہے ۔ اس کے کم از کم 22عہدیدار گذشتہ جنوری سے تاحال ہلاک ہوچکے ہیں ۔