میسور میں روڈ شو کے دوران وزیراعظم مودیکے قافلے پر موبائل فون پھینکا گیا!

   

میسور : کرناٹک کے میسور میں روڈ شو کے دوران سڑک کے کنارے کھڑے ایک شخص نے وزیراعظم مودی کی گاڑی کی طرف موبائل فون پھینک دیا۔ فون مودی سے تقریباً پانچ فٹ کے فاصلے پر گرا۔معاملے کی جانچ کے بعد کرناٹک پولیس نے کہا کہ یہ شخص وزیراعظم پر پھول پھینک رہا تھا جب اس نے غلطی سے فون کار کی طرف پھینک دیا۔ وزیراعظم نریندر مودی نے کرناٹک اسمبلی انتخابات کیلئے 29 اور 30اپریل کو پارٹی امیدواروں کیلئے مہم چلائی۔ ہفتہ کو انہوں نے بیدر، وجئے پورہ اور بیلگاوی میں عوامی میٹنگیں کیں۔اس کے علاوہ بنگلورو میں روڈ شو کیا گیا۔ اتوار کو انہوں نے کولار سے مہم کا آغاز کیا۔ اس کے بعد انہوں نے رام نگر ضلع کے چننا پٹنہ اور بیلور میں ریلیاں نکالیں۔شام کو پی ایم مودی نے میسور میں تقریباً 5 کلومیٹر کا روڈ شو کیا۔ 45 منٹ کے اس روڈ شو کے دوران پی ایم کے استقبال کیلئے لوگوں کی بڑی تعداد سڑک کے کنارے موجود تھی۔ روڈ شو میں پی ایم مودی نے 2 منٹ تک سڑک پر چہل قدمی کی، کولار، چنا پٹنہ اور بیلور میں ریلیوں میں، مودی نے کانگریس اور جے ڈی ایس پر تنقید کی۔ یہ دونوں ظاہری طور پر دو پارٹیاں ہیں لیکن دل میں ایک ہیں۔ دونوں خاندان پرست ہیں اور کرپشن کو فروغ دیتے ہیں۔ کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کے سانپ والے بیان پر انہوں نے کہاکہ وہ میرا موازنہ سانپ سے کر رہے ہیں۔ انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ سانپ بھگوان شیو کے گلے کی زینت ہے اور میرے لیے کرناٹک اور ملک کے لوگ بھگوان شیو کی طرح ہیں۔
کانگریس اور جے ڈی ایس کو خاندانی پارٹیاں بتاتے ہوئے پی ایم نے کہا – کرناٹک کے کانگریس لیڈر 24 گھنٹے دہلی میں بیٹھے ایک خاندان کے چکر لگاتے ہیں۔اسے ہر فیصلے کے لیے دہلی خاندان سے گرین سگنل لینا پڑتا ہے۔ جبکہ جے ڈی ایس ایک ہی خاندان کی پرائیویٹ لمیٹڈ پارٹی ہے۔ ان کا سارا وقت اپنے خاندان کے افراد کی فلاح و بہبود میں صرف ہوتا ہے۔یہی نہیں کرناٹک میں کانگریس اور جے ڈی ایس الگ الگ الیکشن لڑتے ہیں بلکہ دہلی میں ایک ساتھ رہتے ہیں۔ پارلیمنٹ میں ایک دوسرے کی حمایت کرتے ہیں۔ یہ دونوں جماعتیں کرپشن کو فروغ دیتی ہیں۔جب وہ حکومت کرتے ہیں تو صرف چند خاص خاندان ہی پنپتے ہیں، لیکن بی جے پی کے لیے، اس ملک کا ہر خاندان، ہر خاندان، کرناٹک کا ہر خاندان، بی جے پی کا اپنا خاندان ہے۔