میں شاہ رخ خان نہیں ، طلاق کے وقت سیف کا امریتا کو جواب

   

ممبئی۔ بالی ووڈ اداکار سیف علی خان اپنی پیشہ ورانہ زندگی کے ساتھ ساتھ ذاتی زندگی کے حوالے سے اکثر تنازعات میں رہتے ہیں۔سیف علی خان اور امریتا سنگھ کی شادی سے لے کر طلاق تک کافی ہنگامہ ہوا۔ سیف نے خود سے 13 سال بڑی امریتا سے سال 1991 میں شادی کی تھی جس دوران سیف علی خان نے انڈسٹری میں قدم بھی نہیں رکھا تھا جب کہ امریتا کا شمار بالی ووڈ کی بڑی اداکاراؤں میں ہوتا تھا۔ سیف علی خان اور امریتا سنگھ ایک دوسرے سے بہت پیار کرتے تھے، یہی وجہ تھی کہ دونوں نے اپنے خاندان کے خلاف شادی کی۔دونوں کی شادی کے 13 سال بعد طلاق ہوئی۔شادی کیبعد اس جوڑے کو دو بچے سارہ اور ابراہیم ہوئے۔ تاہم دونوں کی محبت کا یہ رشتہ 13 سال بعد ہی ٹوٹ گیا۔ سیف علی خان اور امریتا سنگھ نے سال 2004 میں ایک دوسرے سے طلاق لے لی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق طلاق کے بعد امریتا سنگھ نے سیف علی خان سیہرجانہ کے طور پر بھاری رقم مانگی تھی جس پر پٹودی خاندان کے چھوٹے نواب کے پسینے چھوٹ گئے تھے۔طلاق کے بعد سیف علی خان نے امریتا سنگھ کے بارے میں کئی انکشافات کیے۔ رپورٹس کے مطابق امریتا سنگھ نے سیف علی خان سے طلاق کے لیے 5 کروڑ روپے کا بھتہ مانگا تھا اور ساتھ ہی سیف کو امریتا کو اس وقت تک ہر ماہ 1 لاکھ روپے دینے تھے جب تک ان کا بیٹا ابراہیم 18 سال کا نہیں ہو جاتا۔طلاق کے ایک سال بعد یعنی 2005 میں سیف علی خان نے ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ میں نے امریتا کو ڈھائی کروڑ روپے دیے ہیں اور باقی رقم میں اسے ادا کروں گا، جب تک میرا بیٹا 18 سال کا نہیں ہو جاتا میں امرتا کو ہر ماہ ادائیگی کروں گا۔ میں شاہ رخ خان نہیں ہوں اور نہ ہی میرے پاس اتنے پیسے ہیں۔ میں نے امریتا سے تمام پیسے دینے کا وعدہ کیا۔ سیف علی خان نے امریتا سنگھ کو دو قسطوں میں بھتہ کی رقم ادا کی تھی۔ سیف علی خان نے انٹرویو میں امریتا پر الزام لگایا تھا کہ وہ انہیں اپنے دونوں بچوں (سارہ اور ابراہیم) سے ملنے نہیں دیتی۔ سیف نے کہا تھا کہ وہ بچوں کو بہت یاد کرتے ہیں لیکن انہیں اپنے بچوں سے ملنے نہیں دیا گیا۔