نظام آباد میں کسانوں کا احتجاج، ٹریفک میں زبردست خلل

   

نظام آباد :مرکزی حکومت کے زرعی پالیسی کیخلاف کسان تنظیموں کی جانب سے آج قومی شاہراہ کا محاصرہ کی اپیل پر کل جماعتی قائدین نے آج نظام آباد کے بورگائوں پر راستہ کو احتجاج کیاجس کی وجہ سے ٹرافک میں زبردست خلل پیدا ہوگیا اطلاع کے ملتے ہی پولیس یہاں پہنچ کر احتجاجیوں کو برخواست کیا ۔ تفصیلات کے بموجب مرکزی حکومت کی جانب سے نافذ کردہ 3 زرعی قانون کیخلاف کسانوں کی جانب سے گذشتہ 75 دنوں سے بڑے پیمانے پر احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں اور احتجاج میں شدت پیدا کرنے اور حکومت پر دبائو ڈالنے کی غرض سے کسان تنظیموں نے آج قومی شاہراہ کا محاصرہ کی اپیل کی تھی جس پر نظام آباد میں کانگریس ، سی پی آئی ، سی پی ایم ، جے اے سی و دیگر تنظیموں نے بورگائوں بریج پر راستہ روکو کیا ۔ راستہ روکو کی وجہ سے ٹرافک میں خلل پیدا ہوگیا ۔ جس پر مخاطب کرتے ہوئے کانگریس کے سینئر قائد اربن کانگریس کے انچارج طاہر بن حمدان نے کہا کہ مرکزی حکومت کی جانب سے 3 زرعی قوانین کو نافذ کرتے ہوئے کسانوں کو زبردستی عمل آوری کی ہدایت پر ملک گیر سطح پر کسانوں کی جانب شدید مخالفت کی جارہی ہے اور ان زرعی قوانین کو رد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے 75 دنوں سے احتجاجی سلسلہ کو جاری رکھے ہوئے 26؍ جنوری کے روز بی جے پی منصوبہ بند طریقہ سے اس میں خلل پیدا کی ہے اور بی جے پی اسے ناکام بنانے کیلئے کئی کوششیں کررہی ہے لیکن کسان اس کا ڈٹ کر مقابلہ کررہے ہیں حکومت پر دبائو بنائے ہوئے رکھے ہوئے ہیں ۔ طاہر بن حمدان نے کہا کہ ان قوانین کو فوری برخواست کرتے ہوئے احتجاج کو ختم کرانے کی ذمہ دار ی مرکزی حکومت پر ہے لیکن مرکزی حکومت خاموشی اختیار کرتے ہوئے احتجاجیوں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ انہوں نے فوری قوانین کو برخواست کرنے کا مطالبہ کیا ۔ اس احتجاجی دھرنے سے سی پی آئی ، سی پی ایم کے قائدین بھومیا ، رمیش بابو کے علاوہ نورجہاں ، لتا و دیگر نے بھی مخاطب کیا ۔ پولیس کی اپیل پر احتجاج کو برخواست کیا گیا اور ٹریفک کو بحال کیا گیا ۔