نلگنڈہ میں بادل پھٹ پڑے، 119 سال بعد ریکارڈ بارش

,

   

بعض تالابوں میں شگاف، سڑکیں جھیل میں تبدیل، فصلیں تباہ

حیدرآباد۔/18 ستمبر، ( سیاست نیوز) ضلع و مستقر نلگنڈہ میں گزشتہ شب ہوئی بارش119سال کے عرصہ میں اپنی نوعیت کی منفرد بارش تصور ہوئی۔ باوثوق سرکاری ذرائع نے یہ بات بتائی اور کہاکہ گزشتہ روز یعنی 17 ستمبر کی شام میں ضلع و مستقر نلگنڈہ میں اچانک تیز بارش کا آغاز ہوا اور یہ بارش اتنی تیز تھی کہ کچھ بھی منظر دکھائی نہیں دے رہا تھا اور اس طرح اس تیز بارش کا سلسلہ زائد از ڈھائی گھنٹوں تک جاری رہا۔ضلع بھر میں کل دوپہر سے جاریہ موسم کی زبردست طوفانی بارش ہوئی ، تمام نشیبی علاقوں کی کالونیوں اور مکانات میں پانی داخل ہوگیا۔ سڑکیں جھیل میں تبدیل ہوگئیں۔ رات دیر گئے تک برقی سربراہی مسدودرہی۔ عوام شدید مشکلات سے دوچار ہوگئے ۔کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں۔ عہدیدارو ں نے پرانے مکانات سے باہر محفوظ مقامات منتقل کرنے کی ہدایتیں جاری کی۔ضلع کے مختلف مقامات پر دوپہر ایک بجے سے ہی بارش ہوئی شام 5 بجے سے نلگنڈہ مستقر پر تیز رفتار موسلا دھار بارش کا آغاز ہوا، گرج و چمک کے ساتھ بارش کا سلسلہ رات تقریباً10 بجے تک جاری رہا جس کی وجہ سے برقی سربراہی مسدود کردی گئی تھی۔ اطلاعات کے مطابق صرف ایک دن میں ضلع میں بارش کا اوسط 61.4 ایم ایم رہا جبکہ نلگنڈہ مستقر پر 20 سنٹی میٹر بتایا گیا۔ انومولا میں 13 اور کنگل میں 9.5 ملی میٹر، دیور کنڈہ، نکریکل اور مریال گوڑہ میں بھی زبردست بارش ہوئی۔ رات دیر تک ہوئی بارش سے شہر نہریں اور تالاب لبریز ہوگئے ۔ بعض مقامات پر تالابوں میں شگاف پڑنے کی اطلاعات ہیں۔ ضلع مستقر کے نشیبی علاقہ حیدرآباد روڈ ، دیور کنڈہ روڈ ، بی ٹی ایس، کلاک ٹاور سنٹر، امبیڈکر چوراستہ، پانگل چوراستہ اور پرکاشم بازار کی سڑکیں جھیل میں تبدیل ہوگئیں۔