نواب ملک کی تحویل میں 7مارچ تک کا اضافہ

,

   

ممبئی۔ممبئی کی ایک خصوصی عدالت نے مہارشٹرا منسٹر اور این سی پی لیڈر نواب ملک کی تحویل میں 7مارچ تک اضافہ کردیا ہے جس کوانڈر ورلڈ ڈاؤن داؤد ابراہیم کے ایک منی لانڈرنگ معاملے کے ضمن میں گرفتار کیاہے۔ریمانڈ کی تکمیل کے بعد ملک کو عدالت میں پیش کیاگیاتھا۔

مذکورہ ای ڈی عہدیداروں نے عدالت کو بتایا کہ ملک کے ساتھ مزید تفتیش درکار ہے۔بحث کی سنوائی کے بعد عدالت نے مارچ7تک عدالت نے تحویل میں توسیع کردی ہے۔ ای ڈی نے 23فبر وری کے روز ملک کو گرفتار کیاتھا جس کے بعد انہیں 3مارچ تک تحویل میں دیدیا ہے۔

ای ڈی ذرائع کا دعوی ہے کہ انڈورلڈ کے لوگوں سے ملک کے رابطہ میں انہوں نے منی ٹرئیل کیاہے۔ ای ڈی ذرائع نے یہ بھی دعوی کیاہے کہ انہیں ملک کی کچھ رائیل اسٹیٹ پراجکٹس میں بے نامی سرمایہ کاروں کی بھی نشاندہی ہوئی ہے۔ اس معاملے میں ا ی ڈی نے 18فبروری کو داؤد کے بھائی اقبال کاسکر کوگرفتار کیاتھا۔

ا س معاملے میں چھوٹا شکیل کے قرینی سلیم قریشی سے بھی تفتیش ہوئی تھی۔مذکورہ این ائی اے کو 3فبروری کے روز اس با ت کی جانکاری ملی کے داؤد ابراہیم لشکر طیبہ‘ جیش محمد او رالقاعدہ کے ساتھ کام کررہا ہے او ردہشت گردی کے لئے فنڈس بھی اکٹھا کیاہے۔

ہندوستان میں وہ اپنی سرگرمیاں اپنے قریبی ساتھیوں کے ساتھ چلارہا ہے۔ای ڈی نے داؤ د کے خلاف پی ایم ایل اے کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔

ایک اور معاملہ اس کے بھائی اقبال کاسکر‘ اقبال کاشکا‘ اقبال مرچی اور دیگر19کے خلاف بھی درج کیا۔ بعدازیں دونوں معاملات ای ڈی نے منظرعام پر لائے۔

اس مرکزی تحقیقاتی ادارے نے نو مقامات پر دھاوے مارے اور داؤد کے قریب کے ساتھیوں کی جانب سے حساس دستاویزات ضبط کئے ہیں۔چھوٹا شکیل کے رشتہ دار سلیم فروڈ نے تحقیقاتی ایجنسی کو یہ بتایا کہ 2006میں اس نے اپنے پاکستان دورے کے موقع پر چھوٹا شکیل سے تین چار مرتبہ ملاقات کی ہے۔