نیتن یاہو کی ہٹ دھرمی بین الاقوامی برادری کیلئے کھلا چیلنج

,

   

جنگ بندی کیلئے عالمی برادری کی کوششوں کا کوئی اثر نہیں ، صدر فلسطین محمود عباس کا انتباہ

یروشلم : فلسطین کے صدر محمود عباس نے کہا ہے کہ حملوں کے بعد غزّہ پٹّی سے متعلق اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے منصوبے بین الاقوامی برادری کے لئے ایک للکار کی حیثیت رکھتے ہیں۔فلسطین خبر رساں ایجنسی WAFA کے مطابق صدر محمود عباس نے عالمی رہنماوں اور بین الاقوامی تنظیموں کو پیغام ارسال کیا ہے۔پیغام میں انہوں نے کہا ہے کہ فلسطین حکومت، اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو کے جنگ سے اگلے دن کے لئے اصول و ضوابط” کے زیرِ عنوان جاری کردہ بیانات کو مسترد کرتی ہے۔عباس نے کہا ہے کہ نیتن یاہو، سیاسی حل اور فائر بندی کے لئے، بین الاقوامی کوششوں کو نظر انداز کر رہے ہیں۔ غزّہ کی پٹّی سے اسرائیل کے مکمل انخلاء، انسانی خوراک اور طبّی امداد کے موضوعات پر بتدریج بڑھتی ہوئی ضروریات کے باوجود نیتن یاہو کے جاری کردہ بیانات بین الاقوامی برادری اور بین الاقوامی اداروں کے لئے ایک چیلنج کی حیثیت رکھتے ہیں۔پیغام میں عباس نے اپیل کی ہے کہ، 1.8 ملین سے زائد بے گھر مہاجرین کو رہائش گاہوں کی فراہمی، خاص طور پر غزّہ کی پٹّی کے شمالی حصّے میں مہاجرین کی اپنے گھروں کو واپسی اور اقوام متحدہ کی فلسطینی مہاجرین کے لئے امدادی ایجنسی UNRWA کی مدد سے دواخانوںاور اسکولوں میں دوبارہ سے خدمات کے آغاز کی خاطر، درپیش صورتحال میں فوری مداخلت کی جائے۔انہوں نے کہا ہے کہ نئے رہائشی منصوبوں میں نیتن یاہو کے اعلان کردہ عزائم میں اسرائیل، فلسطینی عوام کے وجود کو مسترد کرنے اور پوری زمین پر قبضہ کر کے اپنی حاکمیت قائم کرنے پر، مْصر دِکھائی دے رہا ہے۔صدر محمود عباس نے مزید کہا ہے کہ جنگ کے بعد سے متعلق عزائم کا اعلان کر کے نیتن یاہو نے بین الاقوامی برادری کو للکارا ہے۔ یہ انتہا پسند اسرائیلی حکومت جن اہداف پر کام کر رہی ہے وہ صرف دو حکومتی حل کی ہی بیخ کنی نہیں کر رہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ فلسطینیوں کی نسلی صفائی اور بے گھر فلسطینیوں کے خلاف مہموں میں بھی شدّت لا رہے ہیں۔واضح رہے کہ اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کا حکومت کو پیش کردہ اور غزّہ پر حملوں کے بعد سے متعلقہ پلان “غزّہ کو غیر مسلح کرنے، اسرائیل کی سلامتی کے لئے فلسطینیوں کی نقل و حرکت پر پابندیوں کے دوام اور UNRWA کے خاتمے” پر مبنی ہے۔