نیوزلینڈ کی مسجدوں میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے میں ۴۹ لوگوں کی موت ،حملہ ور فیس بک پرلائیو تھااور ہیلمٹ کے ساتھ کالے لباس میں تھا ملبوس

,

   

 

یہ واقعہ جمعہ کے دن کا ہے نیوزلینڈ میں واقع کرائسٹچرچ کی دو مسجدوں میں مسلسل گولہ باری ہو رہی ہے ،اب تک ۲۷ افراد مر چکے ہیں اور کئی لوگوں کے زخمی ہونے کا اندیشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے ۔ نیوزلینڈ کی ایک ویب سائٹ این زٹ ہیرا لڈویب سائٹ نے ۲۷ افراد کی موت کی تصدیق کی ہے ۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ حملہ آور سر پر ہیلمٹ پہن کر سیاہ کپڑوں میں ملبوس تھا ،نیوزلینڈ کی پولس نے پورے علاقہ کا محاصرہ کر لیا ہے ۔پولس نے ایک مشتبہ کو اپنی حراست میں بھی لے لیا ہے ۔ پولس حملہ آوروں کو جواب دے رہی ہے ،اور سنٹرل کرائٹچرچ انتظامیہ نے لوگوں کو گھروں سے باہر نہ آنے کا مشورہ دیا ہے ۔
حملہ کے بعد یہ حکم جاری کیا گیا ہے کہ وہ ابھی اس وقت کسی مسجد میں نہ جائے جب تک انتظامیہ اس سلسلہ میں کوئی حل نہیں نکالتی ،واضح رہے کہ پولس تمام مسجدوں پر کڑی نظر رکھی ہوئی ہے ۔بتایا جا رہا کہ حملہ آور فیس بک پر لائیو تھا،رپوٹ کے مطابق وہ ابھی بھی حملہ کر رہا ہے ۔
اطلاع ملتے ہی پولس موقع پر ہی پہونچ گئی ،پولس پورے معاملہ کی جانچ کر رہی ہے ۔مقامی نامہ نگاروں کا کہنا ہے کہ کچھ لوگوں کی جانیں گئی ہے اور باقی لوگوں کے بارے میں تحقیقات جاری ہے ،مسجد میں فائرنگ کی وجہ سے کئی لوگوں کی جانیں جا چکی ہے ۔
بنگلادیشی صحافی محمد اسلام کا کہنا ہے کہ بنگلادیشی کرکٹ ٹیم اس معاملہ میں بار بار بچ گئی ،مسجد ہگلے پارک کے قرب واقع ہے،یہیں پر شوٹنگ کا واقعہ پیش آیا،پوری ٹیم ہگلے پارک سے بھاگ کر اودول پہونچ گئی ۔
بنگلادیشی کھلاڑیوں نے بھی تصدیق کی ہے کہ وہ سب کے سب لوگ محفوظ ہیں ،ایک چشم دید آدمی دلہن پنہا کا کہنا ہے کہ میں نہ ہیلمٹ اور کالے کپڑے میں ملبوس آدمی کو مسجد کے آندر جاتے دیکھا جس کے بعد اندر سے فائرنگ کی آوازیں انے لگی اور لوگ باہر بھاگ کر انے لگے ۔
نیوزلینڈ کے وزیراعظم جینڈ آرڈن نے مسجدوں کہ حملہ کو ملک کے لیے کالادن بتایا ہے او ر کہا کہ کوئی بھی آدمی باہر نا نکلے۔

(سیاست نیوز)