نیوکلیئر سائنس داں کی موت کا ایران بدلہ لے گا۔ حسن روحانی

,

   

تہران۔ ایران کے صدر حسن روحانی نے ملک کے نیوکلیئر سائنس داں محسن فقیر زادہ کے قتل کی مذمت کی اور اس مجرمانہ حرکت کا بدلہ لینے کی منشاء ظاہر کی ہے۔

ہفتہ کے روز تہران میں کرونا وائرس کے قومی ہیڈ کوارٹرس میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے روحانی نے کہاکہ ”تمام فکر رکھنے والے اور ایران کے دشمنوں کو یہ سمجھ لینا چاہئے کہ ایران وہ قوم او راہلکار ہیں جو اس مجرمانہ کاروائی کو بغیرجواب کے نہیں چھوڑے گا“۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ”متعلقہ عہدیدار وقت مقرر پر اس جرم کاجواب دیں گے اور اس کے علاوہ ایرانی قوم صیہونیوں کی سازش کے جل میں پھنسنے کے لئے نہایت ہوشیا اور سمجھدار ہے“۔

صدر روحانی نے کہاکہ ایسا لگ رہے کہ کچھ پارٹیاں انتشار پھیلنے رہے ہیں مگر ”انہیں یہ جان لینا چاہئے ہم ان کی سازش سے واقف ہیں اور ان کے مفادپرستانہ کوششوں کو کبھی ہم کامیاب ہونے نہیں دیں گے“۔

انہوں نے کہاکہ ”صیہونی دور حکومت او روہ لوگ جو ایران کے خلاف کھڑے ہیں انہیں یہ بات جان لینا چاہئے کہ ملک کی ترقی او رتحقیق بھی تیزی کے ساتھ ہموار کی جائے گی“ اور بڑے پیمانے پر دیگر ایرانی سائنس داں جیسے فقیر زادہ مدد کے لئے ابھریں گے“۔

جمعہ کے روز فقیر زادہ کی کار کودھماکو مادہ اور مشین گن سے گولیاں چلاکر ایسٹرن تہران سے 40کیلومیٹر کے فاصلے پر دمواد کے ابصرد میں نشانہ بنایاگیاتھا۔

مذکورہ نیوکلیئر سائنس داں اور ان کے ساتھی کو فوری قریب کے اسپتال لے جایاگیاتھا جہاں پر ان کی جان کو بچایانہیں جاسکاہے۔

عینی شاہدین نے تصدیق کی کہ فقیر زادہ کی کار کو پہلے دھماکہ سے نشانہ بنایاگیا اور دہشت گردوں نے پھر ان کی کارپر گولیوں کی بوچھا ر کردی تھی۔

قبل ازیں 2018میں مذکورہ اسرائیلی ذرائع نے مانا تھا کہ موساد نے ایران کے نیوکلیئر سائنس داں کا قتل کرنے کا منصوبہ بنایاتھا مگر وہ ناکام رہے ہیں۔

جمعہ کے دہشت گرد حملے کے بعد ائی آر جی سی کے کمانڈر میجر جنرل حسین سلامی نے اشارہ دیا کہ فقیر زادہ کے قتل سے ایرانیوں کے عزم کو نقصان نہیں پہنچے گا اور کہاکہ ملک کے ایجنڈہ میں پہلے ہی مذکورہ دہشت گرد حملہ کا بدلہ موجود ہے۔