والد کیخلاف الیکشن کمیشن کی کاروائی یکطرفہ :عبداللہ اعظم

   

رامپور۔16اپریل (سیاست ڈاٹ کام) رامپور سے سماجو ادی پارٹی کے امیدوار وپا رٹی جنر ل سکریٹری اعظم خان پر 3دنوں تک کسی بھی انتخابی سرگرمی شرکت نہ کرنے کی پابندی لگائے جانے کے بعد الیکشن کمیشن کے فیصلے کی سخت تنقید کرتے ہوئے اعظم خان کے بیٹے و ایم ایل اے عبداللہ اعظم نے اس پر یک طرفہ کاروائی کا الزام لگایا ہے ۔عبد اللہ اعظم نے والد کے خلاف کی گئی الیکشن کمیشن کی کارروائی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ‘‘ آپ نے ان پر انتخابی مہم نہ کرنے کی پابندی صرف ان کے مسلم ہونے کی بنیاد پر لگائی ہے ۔پابندی عائد کرنے سے قبل انہیں کسی قسم کی کوئی پیشگی نوٹس نہیں دی گئی۔الیکشن کمیشن نے اپنے اس فیصلے میں صحیح طریقہ کار کو نہیں اپنا یا ہے ’’۔ عبداللہ نے دعوی کیا کہ الیکشن کمیشن نے انصاف کے بنیادی اصول کی پابندی نہیں کی علاوہ ازیں میرے والد نے کسی کا بھی نام نہیں لیا ہے ۔ایس پی ایم ایل اے نے کہا کہ ان کے والد(اعظم خان) نے اس سے قبل بھی اس طرح کی پابندیاں جھیلیں ہیں اور اس بار پھر بغیر کسی غلطی کے ان پر پابندی عائد کی گئی ہے ۔ جو کی سرا سر غلط ہے ۔وہیں ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے بھی اعظم خان کے بیان کی تائید کی اور کہا کہ اعظم خان کا یہ بیان کسی اور کے لئے تھا

در حقیقت سماج وادی لوگ خواتین اور بچیوں کے خلاف ایسے الفاظ کا استعمال کبھی نہیں کرتے ۔اس درمیان بی جے پی امیدوار و بالی ووڈ اداکارہ جیہ پردہ نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک کے سبھی خواتین کی جیت ہے۔
اگرچہ ہم نے اعظم خان کے انتخاب لڑنے پر ہی پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا تھا لیکن الیکشن کمیشن کا یہ فیصلہ ہی قابل تعریف ہے ۔قابل ذکر ہے کہ الیکشن کمیشن نے اعظم خان پر اپنے حریف جیہ پردہ کے خلاف قابل اعترض بیان دینے کے پاداش میں اگلے 72 گھنٹوں تک کسی بھی قسم کی انتخابی سرگرمی پر پابندی عائد کردی ہے ۔وہیں رامپور ضلع انتظامیہ نے اتوار کی دیر رات شاہ آباد پولیس اسٹیشن پر پولیس نے قابل اعتراض بیان دینے کے الزام میں ایس پی امیدوار اعظم خان کے خلاف آئی پی سی کے دفعہ 509 اور آر پی ایکٹ کے سیکشن 125 کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔تاہم اعظم خان نے کسی بھی قسم کے قابل اعتراض بیان دینے سے انکار کرتے ہوئے اپنے موقف کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ‘‘ میں نے صرف یہ کہا ہے کہ ایسے چہرے کو پہچاننے کی ضرورت ہے جس نے ایک بار کہا تھا کہ میں اپنے ساتھ 150 رائفلس لایا ہوں۔اگر میں نے اعظم خان کو دیکھ تو میں ان کو مار دوں گا۔میرے لیڈر نے بھی غلطی کی۔اب یہ بات آشکارا ہوچکی ہے کہ اس نے آر ایس ایس کا پوشاک زیب تن رکھا ہے ۔ میں رامپور سے 9 بار ایم ایل اے ہونے کے ساتھ ساتھ ریاستی حکومت میں وزیر بھی رہا ہوں۔میں اچھی طرح سے جانتا ہوں کہ مجھے کیا کہنا ہے ۔کیا کوئی اس بات کو ثابت کرسکتا ہے کہ میں نے کسی کا نام لیکر اس پر کوئی تنقید کی ہے یا اس بے عزتی کی ہے ۔ اگر کوئی یہ ثابت کردیتا ہے تو میں انتخاب نہیں لڑوں گا۔خان نے یہ بھی دعوی کیا کہ میڈیا نے ان کے بیان کو غلط طریقے سے پیش کیا ہے ۔وہیں نیشنل کمیشن فار ویمن کے چیئر پرسن ریکھا ورما کہا کہ پینل اعظم خان کو ان کے قابل اعتراض بیان کے خلاف وجہ بتاو نوٹس جاری کرے گا۔قابل ذکر ہے کہ رامپور میں تیسرے مرحلے کے تحت23 اپریل کو ووٹ ڈالے جائیں گے ۔اِن دِنوں وہاں انتخابی مہم پورے شباب پر ہے ۔