وانکھیڈے کے گھر والے مسلمان تھے۔ سمیر کے سابق سسر کا بیان

,

   

این سی پی کے نواب ملک نے استدلال کیاکہ انہوں نے وانکھیڈے کے مذہب کے متعلق کوئی مسئلہ نہیں اٹھایا ہے‘ مگر انہوں نے اپنے ذات پات کے فرضی پیپرس کا مسئلہ اٹھایا ہے جس کی بنیاد پر انہوں نے ائی آر ایس میں ملازمت حاصل کی ہے۔


ممبئی۔ مذکورہ وانکھیڈے کے گھر والے مسلمان تھااور’نماز“ ادا کرتے تھے ”رمضان کے روزے‘‘ رکھتے تھے اور سمیر کی سابق بیوی ڈاکٹر شبانہ قریشی سے شادی ہونے سے چار سال قبل سے اس کو اور اس کی فیملی کو جانتے تھے‘سمیر کے سابق سسر ڈاکٹر زاہد قریشی نے یہ انکشاف کیاہے۔

میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر قریشی نارکوٹیک کنٹرول بیورو(این سی بی) زونل ڈائرکٹر سمیر وانکھیڈے کے سابق سسر نے کہاکہ مذکورہ دونوں خاندان کے شمیر اور ان کی بیٹی کی شادی سے قبل ”بہترین تعلقات“ تھے۔

ڈاکٹرقریشی نے ایک بم گراتے ہوئے زوردیا کہ ”شادی اس لئے ہی ہوئی کیونکہ وہ مسلمان تھا۔ بصورت دیگر ہم اس کو طئے نہیں کرتے تھے۔ وہ اچھے مسلمان تھے ’نماز‘ ادا کرتے ’رمضان کے روزے‘ بھی رکھتے تھے

YouTube video
منگنی سے تین سال قبل سے سمیر وانکھیڈے کو ڈاکٹر شبانہ قریشی جانتی تھی اور منگی کے دس ماہ بعد ان کی شادی ہوئی اور ان کو اس شادی سے ایک بچہ بھی ہوا تھا۔

مذکورہ نیا انکشاف ایک ایسے وقت میں ہوا جب وانکھیڈے کے گھر والے شدت کے ساتھ اس بات کا انکار کررہے ہیں کہ وہ مسلمان نہیں ہیں اور زور دے کر کہہ رہے ہیں وہ ہندو ہیں۔

ایک ہنگامہ آرائی کے بعد سمیر کے والد دیانیشوار وانکھیڈے نے کہاکہ ان کی متوفی بیوی انہیں ’داؤد‘ کے نام سے پکارتی تھیں‘ وہیں ان کی بیوی کرانتی ریڈکار وانکھیڈے نے کہاکہ وہ(سمیر) نے اپنی متوفی ماں کی خواہش پر مسلم تقریب کے تحت شادی کی تھی۔

این سی پی کے نواب ملک نے استدلال کیاکہ انہوں نے وانکھیڈے کے مذہب کے متعلق کوئی مسئلہ نہیں اٹھایا ہے‘ مگر انہوں نے اپنے ذات پات کے فرضی پیپرس کا مسئلہ اٹھایا ہے جس کی بنیاد پر انہوں نے ائی آر ایس میں ملازمت حاصل کی ہے۔