وزیراعظم کیساتھ ہسٹری شیٹر کی تصاویر، فڈنویس نے مدد کی

,

   

سابق چیف منسٹر مہاراشٹرا نے جعلی نوٹوں کا کیس دبا کر نوٹ بندی کو ناکام کیا: نواب ملک

ممبئی : ریاستی وزیر برائے اقلیتی اُمور و نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے قومی ترجمان نواب ملک نے آج چونکا دینے والا انکشاف کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اپوزیشن لیڈر اور بی جے پی کے سابق چیف منسٹر دیویندر فڈنویس کے انڈرورلڈ مافیا کے ساتھ روابط ہیں اور فڈنویس کی مدد سے ایک ہسٹری شیٹر کو ایک وی وی آئی پی پروگرام تک رسائی حاصل کرنے میں کامیابی ملی، جس میں وزیر اعظم شریک تھے۔ اس سے پی ایم سیکورٹی پروٹوکول کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز پریس کانفرنس میں ملک نے فڈنویس کی جانب سے ان پر انڈر ورلڈ سے تعلقات کے الزام کا جواب دیتے ہوئے یہ اعلان کیا تھا کہ وہ آج چہارشنبہ کو ’’ہائیڈروجن بم‘‘ ڈالیںگے جس کے بعد آج میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے ملک نے یہ دعویٰ کیا۔ انھوں نے کہا کہ ممبئی کے ایک بلڈر، ورسوا کے 57سالہ ریاض بھٹی، جسے مفرور مافیا ڈان داؤد ابراہیم کاسکر کا حواری سمجھا جاتا ہے ، اسے ہمیشہ فڈنویس کے قریب دیکھا گیا ہے ۔ بی جے پی کے پروگراموں میںاور یہاں تک کہ فڈنویس کے کھانے کی میز پر بھی نظر آیا ہے ۔اسی بھٹی کو جعلی پاسپورٹ کیس میں دو بار 2015 اور 2020 میں گرفتار کیا گیا تھا ،لیکن انہیں وزیراعظم نریندر مودی کی شرکت والی تقریب میں وی آئی پی انکلوژر میں داخلے کی اجازت دی گئی۔ ایسا آدمی جو داؤد اور دیگر انڈرورلڈ کے لوگوں کے قریب ہے ، اس نے وی آئی پی گوشہ تک رسائی کیسے حاصل کر لی اور یہاں تک کہ پی ایم کے ساتھ اپنی تصاویر بھی کھنچوائیں۔ نواب ملک نے تفصیلات بتلاتے ہوئے کہا کہ بھٹی کو جعلی پاسپورٹ کیسوں میں دو مواقع پر اکتوبر 2015 اور فروری 2020 گرفتار کیا گیا تھا ۔ اس کا نام مافیا ڈان چھوٹا شکیل کی مدد سے زمینوں پر قبضے کے ضمن میں سامنے آیا، اور اس کے خلاف ایک لک آؤٹ سرکلر جاری ہے ، لیکن وہ فی الحال مفرور ہے ۔ فڈنویس کے مبینہ انڈرورلڈ رابطوں کی وضاحت کرتے ہوئے ملک نے سابق چیف منسٹر پر الزام لگایا کہ انہوں نے نوٹ بندی کے ذریعے ملک کو جعلی کرنسی نوٹوں سے نجات دلانے کے وزیر اعظم کے مقاصد کو ناکام کیا۔ اکتوبر 2017میں باندرہ کرلا پولیس نے 14.65 کروڑ روپے کے جعلی نوٹوں کا ایک ذخیرہ ضبط کیاتھا اور اس ضمن میں عمران عالم شیخ اور ریاض شیخ جیسے لوگوں کو ممبئی، نوی ممبئی اور پونے سے پکڑا گیا۔ ملک نے دعویٰ کیا کہ ڈی آر آئی جعلی نوٹوں کے معاملے کی جانچ کر رہا تھا، لیکن اچانک صرف 8.80لاکھ روپے کی قیمت دکھا کر اس معاملے کودبا دیا گیا۔ اور اتفاق سے اس وقت متعلقہ انکوائری آفیسر سمیر داؤد وانکھیڈے تھا ۔کچھ مہینے بعد فڈنویس نے حاجی عرفات شیخ کو مہاراشٹرا ریاستی اقلیتی کمیشن کا چیرمین بنا کرانعام دیا جو کہ جعلی نوٹ کیس کے ایک ملزم عمران عالم شیخ کے بڑے بھائی ہیں۔