وزیر ریلوے کی کانگریس پر جوابی چوٹ، دہرے معیار کا الزام

   

ریل کوچ فیکٹری کا موقف جوں کا توں برقرار، ریلوے پریس کو بند کرنے کا منصوبہ
نئی دہلی۔3 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) ریلوے کے وزیر پیوش گوئل نے چہارشنبہ کے دن کانگریس پر رائے بریلی ریل کوچ فیکٹری کو خانگی شعبہ کے حوالے کرنے کے مسئلہ پر جوابی چوٹ کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جماعت نے صرف اعلان کیا ہے اور 2014ء تک ایک بھی کوچ کی نجکاری نہیں کی گئی تھی۔ یو پی اے کی صدر سونیا گاندھی کی ریل کوچ فیکٹری کی نجکاری کی مخالفت کے ایک دن بعد کانگریس کے قائد ادھیررانیا چودھری نے وقفہ استفسار کے دوران اس مسئلہ کو اٹھایا۔ گوئل نے کہا کہ کوچ فیکٹری کے معاملے میں کانگریس کا کل اور آج میں دہرے معیار کا اظہار ہوتا ہے۔ گوئل نے کہا کہ رائے بریلی کی کوچ فیکٹری کی نجکاری کا اعلان 2008ء میں کیا گیا تھا اور 2014ء تک ایک بھی کوچ کی نجکاری نہیں کی گئی۔ حالانکہ گزشتہ سال رائے بریلی کی اس فیکٹری میں گزشتہ سال 1,422 کوچ بنائے گئے۔ انہوں نے مالی سال 2004-15 کے درمیان سابقہ وزیر خزانہ کی بجٹ تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے تخفیف سرمایہ کاری اور نجکاری کو بہت ہی کارآمد معاشی آلات قرار دیا تھا۔ اس وقت کانگریس کی قیادت میں یو پی اے کی حکومت 2004ء سے 2014ء تک قائم تھی۔ وقفہ سوالات کے دوران ڈی ایم کے کی رکن کانی موزی نے ریلوے کے پانچ اشاعتی اداروں کو بند کردینے کے فیصلے کا تذکرہ کیا۔ گوئل نے بتایا کہ اس سے ملازمین کی نوکریوں کو کوئی نقصان نہیں ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ طباعتی ادارے برطانوی حکومت نے قائم کئے تھے اور اب یہ مکمل طورپر ٹھپ ہوگئے ہیں ان سے کوئی معاشی فائدہ حاصل نہیں ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بعض ریلوے ٹکٹوں کی لاگت بہت زیادہ ہوتی جارہی ہے جس کی وجہ سے ایک ا یسا وقت بھی آرہا ہے جب حکومت کو مسافروں کے کرائے میں اضافہ پر مجبور ہونا پڑسکتا ہے۔