وشاکھاپٹنم میں ڈاکٹر کو پولیس کے ہاتھوں مار پیٹ کی سی بی آئی تحقیقات

   

پولیس اور ڈاکٹر کی رپورٹس میں تضاد پر آندھرا پردیش ہائی کورٹ کا فیصلہ
حیدرآباد۔/22 مئی، ( سیاست نیوز) آندھرا پردیش ہائی کورٹ نے ڈاکٹر سدھاکر کو پولیس کی جانب سے مار پیٹ کرنے کے معاملہ کی تحقیقات کو سنٹرل بیورو انوسٹی گیشن ( سی بی آئی ) کے حوالے کردیا۔ 16 مئی کو وشاکھاپٹنم پولیس نے وہاں کے ایک ڈاکٹر سدھاکر کو اسوقت گرفتار کرلیا تھا جب اس نے سڑک پر ہنگامہ آرائی کی تھی۔ وشاکھاپٹنم پولیس عہدیداروں نے ڈاکٹر کو مار پیٹ کی تھی اور بعد ازاں اسے پاگل خانہ بھیج دیا تھا۔ اس واقعہ کے بعد آندھرا پردیش ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کے تحت ایک درخواست داخل کی گئی تھی جس کی عدالت نے سماعت کے بعد مقامی مجسٹریٹ کو ڈاکٹر سدھاکر کا بیان قلمبند کرنے کی ہدایت دی تھی ۔ جمعہ کو ہائی کورٹ نے مفاد عامہ کی درخواست کی پھر ایک مرتبہ سماعت کی اور مجسٹریٹ کی جانب سے داخل کی گئی رپورٹ میں یہ بتایا گیا کہ ڈاکٹر کے جسم پر 6 زخم پائے جاتے ہیں جبکہ اس کے برخلاف پولیس نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ ڈاکٹر جسم پر صرف ایک ہی زخم کا نشان ہے۔ دونوں کی رپورٹ میں تضاد پائے جانے اور پولیس پر زیادتی کے الزامات کے پیش نظر ہائی کورٹ نے ڈاکٹر سدھاکر کو کی گئی مار پیٹ معاملہ کی تحقیقات کو سی بی آئی کے حوالے کرنے کا حکم دیا۔