وفاقی محاذ کیلئے تلگو دیشم اور ٹی آر ایس میں جنگ چھڑ گئی

   

چندرا بابو نائیڈو ، کے سی آر سے خوفزدہ ۔ آندھرا پردیش میں ٹی آر ایس قدم جمائے گی

حیدرآباد۔ 18 جنوری (سیاست نیوز) فیڈرل فرنٹ کے قیام کی کوششیں اور سیاسی ملاقاتوں کے درمیان دونوں تلگو ریاستوں میں سیاسی ماحول گرما گیا ہے۔ ٹی آر ایس اور تلگو دیشم قائدین کے درمیان لفظی جنگ چھڑ گئی ہے۔ ٹی آر ایس قائدین، تلگو دیشم قائدین پر راست حملہ کررہے ہیں۔ اس دوران چیف منسٹر آندھرا پردیش چندرا بابو نائیڈو پر سابق ریاستی وزیر ٹی سرینواس یادو نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ چندرا بابو ہر بات پر سیاسی فائدہ کی سوچ رکھتے ہیں۔ بابو کی جانب سے آندھرا پردیش میں سیاسی سرگرمیوں اور پھوٹ ڈالنے کی سیاست کے خلاف کارروائی کی وارننگ پر برہم سرینواس یادو نے کہا کہ چندرا بابو کو تلنگانہ میں سیاسی سرگرمیوں کا موقع ملتا ہے تو پھر ٹی آر ایس کو آندھرا پردیش میں کیوں نہیں۔ انہوں نے کہا کہ چندرا بابو، کے سی آر کی سیاسی دور اندیشی اور اقدامات سے خوف زدہ ہیں۔ انہوں نے نائیڈو کو خوف کے دائرے سے باہر آنے اور دھوکہ باز اور مکار سیاست سے باز آجانے کا مشورہ دیا اور چیلنج کیا کہ آئندہ دو ہفتوں میں کے سی آر آندھرا پردیش کا دورہ کریں گے۔ اگر بابو میں ہمت ہو تو وہ انہیں روک کر بتائیں۔ ٹی آر ایس قائد نے کہا کہ اے پی کے وزراء فیڈرل فرنٹ سے خوف کا شکار ہوکر بے بنیاد الزامات اور تنقیدیں کررہے ہیں۔ انہوں نے چندرا بابو پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گرگٹ بھی اگر بابو کو دیکھے گا تو وہ بھی اپنی صفت سے شرما جائے گا۔ سرینواس یادو نے کہا کہ آندھرا پردیش کی سیاست میں ٹی آر ایس صدفیصد اپنا رول ادا کرے گی اور آندھرائی عوام کے حقوق کیلئے ہمیشہ ان کے ساتھ رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت بی جے پی اور کانگریس کے خلاف ہے۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ بابو، ٹی آر ایس کے ایک رکن اسمبلی کے دورے سے اس قدر پریشان ہیں تو کے سی آر کے دورہ سے ان کا کیا حال ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آندھرا پردیش سے عوام مخالف اور بدعنوان حکومت کو بے دخل کیا جائے گا اور آندھرائی عوام کو راحت فراہم کی جائے گی۔