ویڈیو۔ مسلمانوں کی شادی اور بچوں کو لے کر بی جے پی رکن اسمبلی کا متنازعہ بیان۔

,

   

لکھنو۔اترپردیش کے بلیا سے بی جے پی کے رکن اسمبلی سریندر سنگھ نے مسلم سماج کو لے کر متنازعہ بیان دیا ہے۔ اپنے بیان کو لے کر اکثر تنازعہ کاشکار رہنے والے سریندر سنگھ نے مسلم سماج کی آبادی کو لے کر سوال کھڑا کرتے ہوئے متنازعہ بیان دیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ”مسلم سماج میں پچاس عورتیں رکھنا اور 1050بچے پیدا کرنے کی روایت ہے۔ یہ کوئی روایت نہیں ہے۔ یہ جانوروں کا طریقہ ہے“۔

یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے جب بی جے پی رکن اسمبلی سریندر سنگھ نے کوئی متنازعہ بیان دیا ہے۔ اس سے پہلے بی وہ کئی مرتبہ متنازعہ بیانا ت دے چکے ہیں۔ پچھلے سال جولائی میں بی جے پی رکن اسمبلی سریندر سنگھ نے عصمت ریزی کے بڑھتے واقعات پر متنازعہ بیان دیاتھا۔انہوں نے کہاتھا میں دعوی کے ساتھ کہہ سکتاہوں کہ بھگوان رام بھی اجائیں تو ان واقعات پر قابو پانا ممکن نہیں ہے۔

انہوں نے اس پرقانو پانے کا طریقہ بھی بتایا تھا۔انہوں نے کہاتھا کہ”یہ سب کا دھرم ہے کہ سماج کے سبھی لوگوں کو اپنا پریوار سمجھیں‘ سبھی کو اپنی بہن سمجھنے کے دھرم کا پالن کرنا چاہئے۔

سنسکر کے بل پر ہی ان واقعات پر قابو پایاجاسکتا ہے“۔

پچھلے سال جون کے مہینے میں رکن اسمبلی سنگھ نے ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہاتھا کہ ”عہدیداروں سے اچھی شبہہ جسم فروشی کرنے والی عورتوں کی ہوتی ہے‘ وہ پیسے لے کر کم سے کم اپنا کام تو کرتی ہیں اور اسٹیج پر ناچتی ہیں‘ مگر یہ عہدیدارتو پیسے لر بھی اپکا کام کریں کہ نہیں‘ اس کی کوئی گیارنٹی نہیں ہے“