ٹرین فائرینگ۔ برطرف آر پی ایف کانسٹبل ”ذہنی طور پر مستحکم“ تھا۔ جی آر پی نے اپنی چارج شیٹ میں کہا

,

   

جی آر پی نے کہاکہ اس نتیجے پر پہنچنے سے قبل اس نے 150سے زائد گواہوں بیانات کوسنا ہے
نئی دہلی۔ گورنمنٹ ریلوے پولیس (جی آر پی)کی جانب سے اس معاملے میں دائر چارج شیٹ میں کہاگیاہے کہ آر پی ایف جوان چیتن سنگھ چودھری جس نے بشمول اپنے سینئر افیسر چارلوگوں اپنے سرویس بندوق سے جئے پور ممبئی سنٹرل سوپر فاسٹ ایکسپرس میں 31جولائی کے روزْ گولی مار کر ہلاک کردیاتھا‘ پورے ہوش او رحواس میں تھا اور وہ اپنی اس حرکت سے باخوبی واقف بھی تھا۔

چارج شیٹ میں جو 1000صفحات پر مشتمل ہے او رجو ممبئی مضافات کی ایک مقامی عدالت میں پیش کی گئی ہے‘ مذکورہ جی آر پی نے کہاکہ اس نتیجے پر پہنچنے سے قبل اس نے 150سے زائد گواہوں بیانات کوسنا ہے۔

جی آر پی افسران کے مطابق‘انہوں نے ایسے تین گواہوں کے بیانات کوبوریولی میٹرو پولٹین مجسٹریٹ عدالت کے سامنے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 164کے تحت درج کیاہے۔

گواہوں کی شہادتوں کے علاوہ‘ تفتیش کاروں نے ٹرین کے اندر سے سی سی ٹی وی فوٹیج پر بھی انحصار کیا‘ جہاں چیتن سنگھ کو کمپارٹمنٹس کے درمیان گھومتے ہوئے‘ متوفیوں کی تلاش کرتے ہوئے دیکھا گیاہے۔

ریلوے کے چار مسافرین بشمول ایک اسٹنٹ سب انسپکٹر(اے ایس ائی) برائے ریلوے پروٹوکشن فورس کو آر پی ایف کے مذکورہ جوان نے گولی مار کر ہلاک کردیاتھا‘ اس نے ممبئی جئے پور سوپر فاسٹ ایکسپرس نامی چلتی ٹرین میں اس وقت گولیا ں چلائی تھیں جب ٹریم مہارشٹرا کے پلگھار اسٹیشن کو پار کررہی تھی۔