ٹیکس چوری کی اطلا ع دینے والے شخص کے لئے انعام پرنظر ثانی کاسپریم کورٹ نے مرکز کو دیا حکم

,

   

عرضی گذار نے دعوی کیاہے کہ اسے حکام نے 2.59کروڑروپئے کی سروس ٹیکس چوری کے بارے میں جانکاری دینے پر انعام نہیں دیا۔
سپریم کورٹ نے مرکزی وزرات خزانہ کو ہدایت دی ہے کہ وہ ایک ایسے شخص کی شکایت پر نظر ثانی کرے ’جسے میڈیاکمپنی اے این ائی کے ذریعہ ٹیکس چوری کی اطلاع دینے پر انعام نہیں دیاگیا۔

لائیولاء کے مطابق عرضی گذار نے دعوی کیاہے کہ اسے حکام نے اے این ائی کے ذریعہ 2.59کروڑروپئے کی سروس ٹیکس چوری کے بارے میں جانکاری دینے پر انعام نہیں دیا۔محکمہ انکم ٹیکس کی انعام اسکیم کے مطابق‘ ایک شخص کو روپئے تک کا انعام مل سکتا ہے۔

ہندوستان اوربیرون ملک آمدنی او راثاثوں پر انکم ٹیکس کی چوری کے بارے میں مخصوص معلومات دے کر 5کروڑروپئے ’اطلاع دینے والے کی شناخت صیغہ رازمیں رکھی جائے گی“۔

درخواست گذار نے کہاکہ اے این ائی نے معلومات فراہم کرنے کے بعد رضاکارانہ طور پر ٹیکس ادا کیا۔محکمہ کی طرف سے وہ صرف 5.5لاکھ روپئے تھے‘ حالانکہ پالیسی انہیں انعامات میں کل چوری شدہ ٹیکس کے 20فیصد کا حقدار بناتی ہے۔

سپریم کورٹ نے کہاکہ ائی ٹی محکمہ نے درخواست گزارکے انعام کے حقدار ہونے کا فیصلہ کرتے ہوئے اپنے دماغ ٹھیک سے نہیں لگایا‘۔عدالت نے انعام کمیشن کو چھ ماہ کے اندر نیافیصلہ کرنے کی ہدایت کی۔

یہ بات قابل غور ہے کہ کمپنی نیوزایجنسی ایشین نیوز انٹرنیشنل (اے این ائی) میڈیاپرائیوٹ لمٹیڈ جیسی نہیں ہے۔