ٹیکس کی معافی کیلئے ٹرانسپورٹ آپریٹرس کا مظاہرہ

   

لاک ڈاؤن کے باوجود اڈوانس ٹیکس کا مطالبہ غیر انسانی، کئی ریاستوں میں رعایتوں کا اعلان
حیدرآباد: ٹرانسپورٹ آپریٹرس مطالبات کی یکسوئی کیلئے احتجاج میں شدت پیدا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ٹرانسپورٹ آپریٹرس منی کیابس اور بسوں پر موٹر وہیکل ٹیکس معاف کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ لاک ڈاون کے نتیجہ میں ایک ہزار سے زائد بسیں نہیں چلائی گئیں ، لہذا ٹرانسپورٹ آپریٹرس کو معاشی دشواریوں سے بچانے کیلئے حکومت کو موٹر وہیکل ٹیکس کی معافی کا اعلان کرنا چاہئے ۔ آپریٹرس نے آج حیدرآباد میں احتجاج منظم کیا جس پر پولیس نے گرفتار کرلیا ۔ تلنگانہ اسٹیٹ کیابس اینڈ بس آپریٹرس اسوسی ایشن کے صدر سید نظام الدین کی قیادت میں دھرنا منظم کیا گیا جس میں گوند راج ، گوپال ریڈی اور دیگر نمائندوں نے شرکت کی ۔ آپریٹرس اپنی بسوں کے ساتھ آر ٹی آفیسس جانا چاہتے تھے تاکہ گاڑیاں سرینڈر کریں۔ انہوں نے کہا کہ آپریٹرس اڈوانس ٹیکس ادا کرنے کے موقف میں نہیں ہیں۔ 22 مارچ سے بسیں اور کیابس گیاریجس میں بند ہیں۔ لاک ڈاؤن میں نرمی کے باوجود ٹرانسپورٹ صنعت کو کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ کئی کاروبار ابھی بند ہیں لہذا وہ گاڑیاں کرایہ پر حاصل نہیں کر رہے ہیں۔ حکومت اپریل سے موٹر وہیکل ٹیکس کی ادائیگی کا مطالبہ کر رہی ہے۔حکومت کا یہ مطالبہ غیر انسانی ہے۔ لاک ڈاون کے نقصانات کو دیکھتے ہوئے ٹیکس معاف کیا جانا چاہئے ۔ انہوں نے ٹرانسپورٹ آپریٹرس کی گرفتاریوں کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ آر ٹی اے عہدیداروں سے نمائندگی کی اجازت نہیں دی گئی ۔ پنجاب ، گجرات ، کرناٹک ، اڈیشہ ، راجستھان ، پانڈیچیری اور کیرالا کی حکومتوں نے ٹرانسپورٹ انڈسٹری کو موٹر وہیکل ٹیکس میں رعایت دی ہے۔ تلنگانہ حکومت کو ان ریاستوں کی تقلید کرنی چاہئے ۔