ٹی آر ایس حکومت میں خواتین کی زندگیاں غیر محفوظ

   

معین آباد عصمت ریزی و قتل واقعہ کے خلاف محبوب نگر میں احتجاج ، کانگریس قائدین کا خطاب

محبوب نگر ۔ معین آباد میں پیش آئے نابالغ لڑکی کی عصمت ریزی اور قتل کے انسانیت سوز واقعہ کے خلاف محبوب نگر میں کئی ایک تنظیموں کے پرامن احتجاج اور کینڈل مارچ کا سلسلہ جاری ہے ۔ پیر کی شب ضلع کانگریس مائناریٹی سیل کی جانب سے بڑے پیمانے پر تلنگانہ چوراہا پر دھرنا منعقد کیاگیا ۔ دھرنا کی قیادت صدر ضلع کانگریس مائناریٹی سیل ظہیر اختر اور عظمت علی صدر ٹاون نے کی ۔ اس دھرنا میں ریاستی کانگریس سکریٹری این پی وینکٹیش ایڈوکیٹ ، صدر ضلع کانگریس عبیداللہ کوتوال ، محمد طاہر نائب صدر ٹاون ، لکشمن یادو صدر ٹاون ، اویس این ایس یو آئی قائد بی انیتا اور ضلع مہیلا سیل ، سائی بابا ، فضل راملواور دیگر پارٹی قائدین و کارکنان موجود تھے ۔ تمام قائدین نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا کہ مدھو یادو جیسے مجرم کو عبرتناک سزادی جائے ۔ قائدین نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت میں خواتین کی عزتیں اور زندگیاں محفوظ نہیں ہیں کئی ایک واقعات اس کی مثال ہیں ۔ انہوں نے مجرم کو پھانسی کی سزاء کے ساتھ مقتولہ کے ارکان خاندان کے ساتھ مکمل انصاف اور خاندان کی کفالت کا مطالبہ کیا ۔ ظہیر اختر اور عظمت علی نے ٹی آر ایس کے مسلم قائدین کو مشورہ دیا کہ وہ غیر جانبدار کارروائی کیلئے حکومت پر دباؤ بنائیں بصورت دیگر پارٹی سے مستعفی ہوجائیں ۔ دریں اثناء نیشنل ہیومن رائٹس اینٹی کرائم ، اینٹی کرپشن بیورو ، محبوب نگر کے زیر اہتمام بھی معین آباد کی کمسن لڑکی عصمت دری اور قتل کے واقعہ کے خلاف تلنگانہ چوراہا پر کنڈل مارچ منظم کیاگیا ۔ اس موقع پر بیورو کے ریاستی انچارج میر سکندر علی ، محبوب نگر کے انچارج عبدالستار ، میر مضمر علی ، انور علی خان ، تروپتی گوڑ ، عبدالرحمن ، واجد و دیگر قائدین موجود تھے ۔ قائدین نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا کہ عصمت ریزی اور قتل کے ملزم کو پھانسی کے علاوہ کوئی دوسری سزا ہمارے لئے قبول نہیں ہے ۔ ریاستی حکومت خواتین کی عزت و ناموس کی حفاظٰ اور ان پر حملوں کے ذمہ داروں کو سخت ترین سزا دے تاکہ خواتین احساس عدم تحفظ کا شکار نہ ہو ۔