ٹی آر ایس کے تین منحرف ارکان کونسل کے خلاف کارروائی کی تیاریاں

   

صدرنشین کونسل نے فیصلہ محفوظ رکھا، رکنیت سے نااہل قرار دینے ٹی آر ایس کا مطالبہ

حیدرآباد۔ 12 جنوری (سیاست نیوز) اسمبلی انتخابات سے قبل ٹی آر ایس سے انحراف کرتے ہوئے کانگریس میں شمولیت اختیار کرنے والے ارکان قانون ساز کونسل کے خلاف کارروائی کی تیاری مکمل ہوچکی ہے۔ صدرنشین قانون ساز کونسل سوامی گوڑ نے اس مسئلہ پر فریقین کی سماعت کو آج مکمل کرلیا۔ راملو نائک، بھوپتی ریڈی اور یادو ریڈی نے اسمبلی انتخابات سے قبل کانگریس میں شمولیت اختیار کرلی تھی جس کے خلاف ٹی آر ایس نے صدرنشین کونسل کے نمائندگی کرتے ہوئے انہیں رکنیت سے نااہل قرار دینے کی گزارش کی۔ گزشتہ چند دنوں سے صدرنشین کونسل نے فریقین کی سماعت کی اور آج آخری دن بھوپتی ریڈی اور یادو ریڈی کی جانب سے وکلاء صدرنشین کونسل کے پاس پیش ہوئے۔ اسی دوران گورنمنٹ وہپ پی راجیشور ریڈی نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ تینوں ارکان کو رکنیت سے نااہل قرار دینے کی درخواست کی گئی ہے۔ صدرنشین کونسل نے چار دنوں تک مسلسل سماعت کے بعد فیصلے کو محفوظ کردیا ہے۔ راملو نائک کے وکلاء کی جانب سے کل موقف کی وضاحت کی گئی تھی۔ ٹی آر ایس نے استدلال پیش کیا ہے کہ ٹی آر ایس سے منتخب ہوکر کانگریس میں شمولیت اختیار کرنے پر وہ کونسل کی رکنیت کے اہل باقی نہیں رہے۔ راجیشور ریڈی نے بتایا کہ ارکان کی خواہش پر صدرنشین نے انہیں وضاحت کی مہلت دی تھی۔ ٹی آر ایس کی جانب سے تینوں ارکان کونسل سے متعلق تمام دستاویزات اور شواہد صدرنشین کے حوالے کیے گئے ہیں۔ کانگریس کا کھنڈوا پہنتے ہوئے شمولیت کا اعلان کرنے پر ان کے خلاف کارروائی کی جانی چاہئے۔ صدرنشین سے ٹی آر ایس نے خواہش کی ہے کہ ازروئے قانون تینوں ارکان کے خلاف کارروائی کریں اور ہمیں صدرنشین کے فیصلے کا انتظار رہے گا۔ بتایا جاتا ہے کہ صدرنشین کونسل تینوں ارکان کے خلاف کارروائی کی تیاری کرلی ہے اور کسی بھی وقت انہیں کونسل کی رکنیت سے نااہل قرار دینے کا فیصلہ کیا جاسکتا ہے۔