پارٹی لائن عمل نہ کرتے ہوئے پھر ایک مرتبہ دانش علی نے مایاوتی کا ’بھروسہ‘کھویا ہے

,

   

بی ایس پی چیف مایاوتی نے پیر کے روز لوک سبھا میں پارٹی فلور لیڈر سے امرواہا کے رکن پارلیمنٹ دانش علی کو پھر ایک مرتبہ ہٹایا دیا ہے

نئی دہلی۔بی ایس پی چیف مایاوتی نے پیر کے روز لوک سبھا میں پارٹی فلور لیڈر سے امرواہا کے رکن پارلیمنٹ دانش علی کو پھر ایک مرتبہ ہٹایا دیا ہے۔ پہلی مرتبہ پارٹی نے امبیڈکر نگر ایم پی راتیش پانڈے کے نام کابطور نئے لوک سبھا لیڈر کے طور پر اعلان کیاہے

۔ پچھلے سال جون میں پہلے لوک سبھا لیڈر کے طور پر علی کے نام کا اعلان کیاگیاتھا اورپھر اگست میں انہیں ہٹادیاگیا۔ نومبرمیں انہیں لوک سبھا میں پارٹی لیڈر کے طور پر دوبار نامزد کیاگیاتھا۔ مایاوتی نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ”سماجی توازن کی برقرار کے لئے‘ چونکہ دونوں لوک سبھا او ریوپی بی ایس پی صدر کیلئے ایک ہی کمیونٹی کے لیڈر ہیں‘ کچھ تبدیلیں کی گئی ہیں“۔

پانڈے کے ساتھ بجنور کے ایم پی مالوک نگر کے نام کا لوک سبھا کے لئے پارٹی ڈپٹی لیڈر کے طور پر اعلان کیاگیاہے۔

سابق رکن پارلیمنٹ منعقد علی بی ایس پی کے ریاستی صدر ہیں اور علی کی برطرفی کے متعلق پارٹی کا کہنا ہے کہ پارٹی کے دو عہدوں پر دو مسلمان نہیں رہ سکتے ہیں۔بی ایس پی چاہتی ہے کہ دو کمیونٹیوں کو بھی نمائندگی مل سکے۔

تاہم مایاوتی نے پانڈے کو لوک سبھا کالیڈر بنایا ہے اور اب بی ایس پی کے دونوں ایوانوں میں نمائندگی کرنے والے لیڈران برہمن سماج سے ہیں۔ ستیش چندرا مشرا راجیہ سبھا میں بی ایس پی کے لیڈر ہیں۔

ای ٹی کو پارٹی کے قریبی ذرائع سے جانکاری ملی ہے کہ پارٹی کے اندر سب کچھ ٹھیک نہیں چل رہا ہے۔جے ڈی ایس کو چھوڑ کر بی ایس پی میں دانش علی نے شمولیت اختیا کی تھی۔

درحقیقت وہ پیر کے روز کانگریس پارٹی کی جانب سے بلائی گئی میٹنگ میں بی ایس پی کی شرکت چاہتے تھے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بی ایس پی 15جنوری کو بڑے پیمانے پر مایاوتی کی سالگرہ تقریب منانے کی تیاری کررہی ہے۔

علی کی رائے یہ تھی پارٹی ریاست بھر میں سی اے اے او راین آرسی کے خلاف جاری احتجاج کے پیش نظر جشن نہیں منایاجاناچاہئے۔

مگر پارٹی کی قیادت نے ان کے اس ائیڈیا سے مطمئن نہیں ہوئی۔ مایاوتی کی سالگرہ تقریب سے دوری کے لئے علی لندن کے لئے روانہ ہوگئے ہیں