پانچ انصاف میں 25ضمانتیں کانگریس کے منشور کا حصہ

,

   

مینی فیسٹو ورکنگ کمیٹی کے اجلاس کے بعد منشور کی اجرائی ، جئے رام رمیش کی پریس کانفرنس

نئی دہلی: کانگریس نے کہا کہ اس کا منشور جلد ہی سامنے آئے گا لیکن جن پانچ انصاف میں پارٹی نے عوام کو 25 ضمانتیں دینے کا وعدہ کیا ہے وہ سب اس کے انتخابی منشور کا حصہ ہیں۔کانگریس کے کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے انچارج جے رام رمیش نے اتوار کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ پارٹی نے جن پانچ جسٹس کا اعلان کیا ہے ان میں یوتھ جسٹس، ویمن جسٹس، کسان جسٹس، ورکرز جسٹس، شیئر جسٹس شامل ہیں اور ان میں دی گئیں 25 ضمانتیں ہمارے منشور سے ہی آتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ پرسوں ہمارے مینی فیسٹو ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ ہوگی۔ اس کے بعد ہم اپنا منشور جاری کریں گے۔ بھارت جوڑو نیائے یاتراکے دوران راہول گاندھی نے کہا کہ ہم ناانصافی کا اندھیرے میں انصاف کا چراغ جلا رہے ہیں۔بھارت جوڑو نیائے یاترا کل اختتام پذیر ہوئی۔ مناسب تھا کہ بھارت جوڑو نیائے یاترا بابا صاحب امبیڈکر کی چیتیا بھومی پر ختم ہوتی۔ اس وقت ہمارے آئین اور آئینی اداروں کو کمزور کیا جا رہا ہے۔ ایسے وقت میں کل رات راہول گاندھی نے 70 لوگوں کے ساتھ آئین کو بچانے کا حلف لیا۔انہوں نے انتخابی عطیات پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ جن کمپنیوں کا منافع 20 کروڑ روپے ہے وہ 400 کروڑ روپے کے انتخابی بانڈز خریدتی ہیں۔ یہ پیسہ کہاں سے آیا، کس کا پیسہ ہے؟ انتخابی بانڈز واضح طور پر منی لانڈرنگ کا ایک آلہ ہیں۔انتخابی بانڈز سے ملنے والے عطیات کی فہرست میں بی جے پی کو تقریباً 6000 کروڑ روپے ملے ہیں اور کانگریس اس فہرست میں تیسرے نمبر پر ہے۔لوک سبھا الیکشن کے شیڈول کی اجرائی کے بعد دیگر جماعتوں کی طرح کانگریس پارٹی متحرک ہوگئی ہے۔ پارٹی کی جانب سے ووٹرس کو راغب کرنے کیلئے مختلف ضمانتوں کا اعلان کیا جارہا ہے۔ دوسری طرف مودی حکومت کی ناکامی کو بھی عوام تک پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے جن میں الکٹورل بانڈ کا معاملہ کافی اہمیت کا حامل ہے۔