پاکستان اپنی سرحدوں کے اندر داعش عناصر کو ڈھونڈے: طالبان

   

اسلام آباد: ترجمان اماراتاسلامیہ ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کے واقعات کی ذمہ داری افغان عوام پرعائد کرنے کے بجائے اپنی سرحدوں کے اندر جواب ڈھونڈے، داعش میں اسکے باشندے شامل ہیں۔ پاکستانی حکام کی جانب سے افغانستان سے دراندازی کے بیانات پرردعمل میں جاری کیے جانے والے بیان میں ترجمان امارت اسلامیہ نے کہا کہ پاکستان میں حالیہ افسوسناک واقعات کے بعد ایک بار پھر پاکستانی حکام نے اپنے ملک کی سیکیورٹی مضبوط کرنے کی بجائے ذمہ داری افغان عوام پر عائد کی ہے، امارت اسلامیہ افغانستان یہ الزامات مسترد کرتی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ اگر کوئی پاکستان میں حملہ کرتا ہے یا داعش کے نام پر افغانستان اور پاکستان کے مسلمانوں کا خون بہاتا ہے تو اس کے حل کے لیے مشترکہ کوشش ہونی چاہیے۔ الزام تراشی مسئلے کا حل نہیں۔ ذبیح اللہ مجاہد کے بیان کے مطابق پاکستانی حکام کو یاد دلاتے ہیں کہ افغانستان طویل جنگوں سے نکلا ہوا ملک ہے اور کسی بھی ملک خصوصا کسی پڑوسی ملک میں ہرگز بدامنی نہیں چاہتا۔افغان حکومت ایک بار پھر اپنا اصولی موقف دہراتی ہے کہ افغانستان اپنی سرزمین کسی بھی دوسرے ملک کے خلاف استعمال ہونے کی اجازت نہیں دیتا۔ لیکن اس کا یہ مطلب بھی نہیں کہ افغانستان خطے کے ہرملک کی سیکیورٹی کی ناکامی کا ذمہ دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا خطہ گزشتہ 20 سال تک امریکی قیادت میں بیرونی جارحیت اور خطے کے بعض ممالک کی غلط سیاسی پالیسیوں کا شکار رہا ۔