پاکستان میں 69 گروپ ممنوعہ، کئی ہندوستان میں سرگرم

   

جیش محمد، لشکر طیبہ ، حزب المجاہدین، دختران ملت، ببر خالصہ انٹرنیشنل جیسے ممنوعہ گروپوں کو پاکستان کی سرپرستی

نئی دہلی 22 فروری (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان دہشت گردی کا مرکز ہے جہاں ممنوعہ تنظیموں کی ایک لمبی فہرست ہے جن میں تازہ اضافہ ممنوعہ جماعۃ الدعوہ کا ہوا ہے اور یہ ملک ہندوستان میں ممنوعہ گروپوں کے نصف کی سرپرستی اور مدد کرتا ہے۔ پاکستان کی نیشنل کاؤنٹر ٹررازم اتھاریٹی نے ابھی تک 69 دہشت گرد تنظیموں پر پابندی عائد کی ہے۔ تاہم ابھی تک اِس نے بڑے عسکری گروپوں کے تعلق سے آنکھیں موند رکھی ہیں جیسے حزب المجاہدین، حرکت المجاہدین اور البدر جو جموں و کشمیر میں سرگرم ہے، سرکاری دستاویز سے یہ بات معلوم ہوئی۔ جمعرات کو پاکستان میں 2008 ء کے ممبئی حملے کے سرغنہ حافظ سعید کی قیادت والی جماعۃ الدعوہ اور اُس کے خیراتی شعبے فلاح انسانیت فاؤنڈیشن پر امتناع عائد کیا۔ جبکہ پلوامہ حملے میں 40 سی آر پی ایف جوانوں کی ہلاکت کے بعد عسکری گروپوں کو قابو میں کرنے کے لئے عالمی دباؤ بڑھتا جارہا ہے۔ جماعۃ الدعوہ نیٹ ورک میں 300 درسگاہیں اور مدارس، دواخانے وغیرہ ہیں۔ عہدیداروں کے مطابق یہ دونوں گروپوں میں تقریباً 50 ہزار وا لینٹرس اور سینکڑوں دیگر تنخواہ یاب ورکرس شامل ہیں۔ این سی پی اے کے مطابق پاکستان کی جانب سے ممنوع قرار دی گئی تنظیموں کی قابل لحاظ تعداد کا تعلق بلوچستان، گلگیت ۔ بلتستان اور وفاقی زیرانتظام قبائیلی علاقوں سے ہے۔ ہندوستانی وزارت داخلہ کے دستاویزات بیان کرتے ہیں کہ ہندوستان میں جملہ 41 ممنوع دہشت گرد گروپوں میں سے تقریباً نصف یا تو پاکستان کے ہیں یا اُن کا تعلق پڑوسی ملک سے ہے یا پھر اِن تنظیموں کی سرپرستی پاکستان کرتا ہے۔ اس طرح کے گروپوں میں جیش محمد، لشکر طیبہ، حزب المجاہدین، حرکت المجاہدین، البدر، دختران ملت، ببر خالصہ انٹرنیشنل، خالصتان کمانڈو فورس اور انٹرنیشنل سکھ یوتھ فیڈریشن شامل ہیں۔