پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق اسرائیل کا مشورہ مسترد کر دیا

   

اسلام آباد: پاکستان کے دفتر خارجہ نے ملک میں انسانی حقوق کے ریکارڈ پر اسرائیل کے تبصروں کو مسترد کرتے ہوئے فلسطین پر روا رکھے گئے ’’مظالم کی تاریخ‘‘ یاد دلاتے ہوئے صہیونی ریاست کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ پاکستان کے اسرائیل کے ساتھ کوئی سفارتی تعلقات نہیں ہیں اور وہ کئی عشروں سے ایک خودمختار فلسطینی ریاست کا مطالبہ کر رہا ہے جو بین الاقوامی طور پر مسلمہ قوانین کے مطابق اور 1967 کی جنگ سے پہلے والی سرحدوں پر مبنی ہو۔انسانی حقوق کے احترام کے اسرائیلی مطالبے کے جواب میں پاکستان کے دفترِ خارجہ نے پیر کو کہا کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے پاکستان کی یونیورسل پریاڈک رپورٹ کو متفقہ طور پر منظور کر لیا ہے۔متعدد ریاستوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے اس پیش رفت پر پاکستان کو سراہا ہے جو اس نے انسانی حقوق کے فروغ اور بہتری کے لیے کی ہے۔”دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ “اسرائیل کا سیاسی حوالے سے دیا گیا بیان بنیادی طور پر سیشن کے مثبت لہجے اور ریاستوں کی ایک بڑی اکثریت کے بیانات سے متصادم ہے۔ چونکہ اسرائیل خود فلسطینیوں پر ظلم و تشدد کی طویل تاریخ کا حامل ہے تو پاکستان یقیناًاس کے مشورے کے بغیر (بھی) انسانی حقوق کا بخوبی تحفظ کر سکتا ہے۔