پاکستان کو ایم ایف این سے محروم کرنے کی سرکاری اطلاع نہیں

   

وزیر اعظم کے تجارتی مشیر عبدالرزاق داؤد کا بیان ، عالمی اداروں میں مسئلہ اٹھانے کا اشارہ
اسلام آباد /17 فروری ( سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستان نے پاکستان کو اطلاع نہیں دی ہے کہ وہ پاکستان کو انتہائی پسندیدہ ملک کے موقف سے محروم کر رہا ہے ۔ ایک سینئیر پاکستانی عہدیدار نے نئی دہلی کے اس بیان پر کہ اسلام آباد کے خلاف سخت معاشی اقدام کیا گیا ہے ۔ پلوامہ دہشت گرد حلمہ کے ردعمل کے طور پر اتوار کے دن پاکستان کو انتہائی پسندیدہ ملک کا موقف عطا کرنے سے دستبرداری اختیار کرلی گئی ہے ۔ کسٹمس ڈیوٹی پاکستان سے درآمد ہونے والی اشیاء پر 200 فیصد زائدہ کردی گئی ہے ۔ ہندوستان کی جانب سے اس اعلان کے دو دن بعد بھی مشیر برائے وزیر اعظم عمران خان برائے کامرس عبدالرحیم داؤد نے کہا کہ حکومت ہند نے حکومت پاکستان کو پاکستان کے موقف سے دستبرداری اختیار کرنے کی سرکاری طور پر کوئی اطلاع نہیں دی ہے ۔ جیو نیوز نے کہا کہ داؤد نے کہا کہ ہم انتہائی پسندیدہ ملک کے موقف سے ہندوستان کی دستبرداری کے منتظر ہیں ۔ ہم چاہیں تو اس مسئلہ پر ہندوستان سے بات چیت کرسکتے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان یہ مسئلہ مختلف فورموں بشمول عالمی تنظیمیں تجارت میں اٹھاسکتا ہے کیونکہ دونوں ممالک اس تجارتی تنظیم کے رکن ہیں ۔ ہندوستان نے پاکستان کو 1996ء میں ایم ایف این کا موقف دیا تھا لیکن پاکستان نے اب تک جوابی خیرسگالی کا مظاہرہ نہیں کیا ۔ عالمی تنظمیں تجارت کا رکن ملک ہونے کی وجہ سے اس پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ غیر متعصبانہ انداز میں رویہ اختیار کریں ۔ خاص طور پر کسٹمس ڈیوٹی اور دیگر ٹیکسیس کے سلسلے میں ہندوستان کا فیصلہ نمایاں طور پر ہندوستان کو پاکستان کی برآمدات کو متاثر کرے گا جو 2017-18 میں 488.5 ملین امریکی ڈالر مالیتی یعنی 3482.3 کروڑ روپئے تھیں ۔ ہندوستانی اقدام سے قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ ہوگا ۔ مرکزی وزیر فینانس ارون جیٹلی نے اپنے ٹوئٹر پر پاکستان کے موقف سے دستبرداری اور کسٹمس ڈیوٹی میں اضافہ کا کل انکشاف کیا ۔ پاکستان سے زیادہ تر پھل اور سمنٹ درآمد کیا جاتا ہے ۔ جس کی کسٹمس ڈیوٹی فی الحال 30-50 اور 7.5 فیصد علی الترتیب ہے ۔ 200 فیصد اضافہ کا مطلب پاکستان سے درآمدات بند کردینا ہوگا ۔