پتانجلی کے آیوروید پراڈکٹس کے اشتہارات پر سپریم کورٹ نے پابندی عائد کردی

,

   

ملک کے ساتھ کھلواڑ، جسٹس امان اللہ کی برہمی، ہر پراڈکٹ پر فی کس ایک کروڑ روپئے جرمانہ کا انتباہ
حیدرآباد: 27 فروری (سیاست نیوز) سپریم کورٹ نے پتانجلی آیوروید کو اپنے پراڈکٹس کی تشہیر روکنے کی ہدایت دیتے ہوئے پتانجلی آیورویدا کی تشہیر پر پابندی عائد کردی ہے۔ سپریم کورٹ نے کمپنی کو میڈیا میں کوئی بیان جاری کرنے کے خلاف انتباہ دیا ہے۔ جسٹس ہیما کوہلی اور جسٹس احسن الدین امان اللہ پر مشتمل بنچ نے پتانجلی آیوروید اور اس کے منیجنگ ڈائرکٹر کو نوٹس جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کمپنی کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کیوں نہ کی جائے۔ جسٹس احسن الدین امان اللہ نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کمپنی سارے ملک سے کھلواڑ کررہی ہے۔ آپ دو سال تک انتظار کریں جبکہ قانون یہی کہتا ہے اور گمراہ کن اشتہارات پر مکمل پابندی ہے۔ جسٹس امان اللہ نے ایڈیشنل سالیسیٹر جنرل کے این نٹراج سے کہا کہ عدالتی احکامات پر عمل آوری کو یقینی بنائے۔ انہوں نے مرکزی حکومت کو ہدایت دی ہے کہ عدالتی احکامات کی تکمیل کے اقدامات کی وضاحت کرتے ہوئے حلف نامہ داخل کرے۔ پتانجلی کمپنی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے جسٹس امان اللہ نے کہا کہ آپ کی ہمت اور جرأت اس قدر بڑھ گئی ہے کہ اس عدالت کے احکامات کے باوجود اشتہارات جاری کررہے ہیں۔ جسٹس امان اللہ نے اشتہارات کی اجرائی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اشتہارات میں لفظ مستقل آرام کا استعمال کیا جارہا ہے، مستقل آرام کا مطلب کیا ہے؟ کیا یہ مکمل صحتیابی ہے؟ ہم اس بارے میں انتہائی سخت احکام جاری کریں گے۔ سپریم کورٹ نے انڈین میڈیکل اسوسی ایشن کی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے پتانجلی کے اشتہارات پر پابندی عائد کردی۔ درخواست گزار نے شکایت کی ہے کہ پتانجلی کے بانی رام دیو ٹیکہ اندازی مہم اور عصری ادویات کے خلاف مہم چلارہے ہیں۔ گزشتہ سال 21 نومبر کو پتانجلی کمپنی کے وکیل نے سپریم کورٹ کو تیقن دیا تھا کہ اس کے بعد کوئی بھی قانون کی خلاف ورزی نہیں کی جائے گی اور خاص طور پر اشتہارات اور پراڈکٹس کو پیش کرنے میں کوئی عام طرح کی دعویداری نہیں کی جائے گی۔ اشتہارات میں ایسا کوئی بھی دعوی نہیں ہوگا جو عصری طریقہ علاج کے خلاف ہو۔ سپریم کورٹ نے اس وقت کمپنی کو انتباہ دیا تھا اور کمپنی کے بانی رام دیو کو ہربل پراڈکٹس کے بارے میں غلط اور گمراہ کن دعوی کرنے پر انتباہ دیا گیا تھا۔ اشتہارات میں پتانجلی کمپنی مختلف امراض کے مکمل علاج کا دعوی کررہی ہے۔ جسٹس امان اللہ نے زبانی طور پر کمپنی کو انتباہ دیا اور کہا کہ کمپنی کی جانب سے غلط اور گمراہ کن اشتہارات فوری طور پر روک دیئے جائیں۔ عدالت پتانجلی آیوروید سے متعلق معاملہ میں سخت کارروائی کرے گی اور عدالت ایک کروڑ روپئے تک جرمانہ عائد کرنے پر غور کرسکتی ہے۔ کمپنی کے ہر پراڈکٹ پر فی کس ایک کروڑ روپئے کا جرمانہ عائد کیا جاسکتا ہے، اگر گمراہ کن اشتہارات کا سلسلہ جاری رہے۔1