پرنس مفخم جاہ بہادر کا دورہ عثمانیہ ہاسپٹل ، مریضوں سے ملاقات

,

   

شکایات کی سماعت ، طبی سہولتوں پر عدم اطمینان کا اظہار، ہاسپٹل کی عمارت کے تحفظ پر زور
حیدرآباد ۔ یکم مئی (سیاست نیوز) پرنس والا شان نواب مفخم جاہ بہادر نے آج تاریخی عثمانیہ ہاسپٹل کا دورہ کرتے ہوئے عوام بالخصوص غریبوں کیلئے بنیادی طبی سہولتوں کی فراہمی کا جائزہ لیا ۔ مفخم جاہ بہادر کی آمد کے ساتھ ہی دواخانہ کا عملہ چوکس ہوگیا جبکہ غریب مریض اپنی شکایات کے ساتھ ان سے رجوع ہوئے۔ مفخم جاہ بہادر نے مختلف وارڈس کا دورہ کرتے ہوئے مریضوں سے ملاقات کی اور علاج کے بارے میں معلومات حاصل کی۔ سپرنٹنڈنٹ عثمانیہ ہاسپٹل اور دیگر ڈاکٹرس نے انہیں مریضوں کو دی جانے والی سہولتوں سے واقف کرایا۔ پرنس مفخم جاہ کے ہمراہ سماجی تنظیموں کے کارکن بھی موجود تھے۔ پرنس نے مریضوں میں پھل تقسیم کئے اور ان کی عاجلانہ صحت یابی کے لئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ پرنس مفخم جاہ کی سادگی سے ہر کوئی متاثر تھا۔ ایک موقع پر ہاسپٹل کے باہر ایک ضعیف خاتون کو دیکھتے ہی پرنس رک گئے اور اس کی بیماری کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔ خاتون نے بتایا کہ وہ لاوارث ہے اور اس کے ساتھ ہاسپٹل میں کوئی نہیں آیا ہے۔ انہوں نے دواخانہ حکام کو طلب کرتے ہوئے وہیل چیر کا انتظام کیا اور اسے وارڈ تک پہنچایا جہاں ڈاکٹروں نے علاج کا آغاز کیا۔ پرنس مفخم جاہ نے ہاسپٹل کی عمارت کے تحفظ کے لئے اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ۔ کئی مریضوں کے اٹنڈرس نے شکایت کی کہ ڈاکٹرس کا رویہ مریضوں کے ساتھ ٹھیک نہیں ہے ۔ ادویات کی سربراہی کے بغیر انہیں باہر سے لانے کی ہدایت دی جارہی ہے۔ بعد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے پرنس مفخم جاہ نے کہا کہ عثمانیہ ہاسپٹل میں علاج کی سہولتوں سے وہ مطمئن نہیں ہیں۔ مزید بہتر سہولتیں ہونی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ تمام سرکاری دواخانوں کی صورتحال یکساں ہیں، حکومت کو اس جانب توجہ دینی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد مختلف شعبہ جات میں کافی ترقی کرچکا ہے اور کارپوریٹ ہاسپٹل بھی قائم ہوئے لیکن غریبوں کے لئے سرکاری دواخانوں میں عصری علاج کی سہولتیں ابھی بھی میسر نہیں ہے ۔ انہوں نے اس جانب سرکاری اداروں کو توجہ دینے کا مشورہ دیا۔
گاندھی بھون سے ریالی نکالنے کی کوشش، این ایس یو آئی کے قائدین گرفتار
حیدرآباد ۔ یکم مئی (سیاست نیوز) گاندھی بھون سے بورڈ آف انٹر میڈیٹ تک ریالی نکالنے کی کوششوں پر پولیس نے این ایس یو آئی کے قائدین اور کارکنوں کو حراست میں لے لیا ۔ انٹرمیڈیٹ نتائج میں دھاندلیوں کے خلاف این ایس یو آئی نے بورڈ آف انٹرمیڈیٹ ایجوکیشن تک ریالی منظم کرنے کا فیصلہ کیا ۔ بڑی تعداد میں کارکن گاندھی بھون میں جمع ہوگئے اور ریالی کی شکل میں روانگی کی کوشش کی ۔ پولیس نے کارکنوں کو آگے بڑھنے سے روک دیا ۔ اس موقع پر احتجاجیوں اور پولیس کے درمیان بحث تکرار ہوئی جس کے بعد این ایس یو آئی ریاسی صدر بی وینکٹ سمیت دیگر قائدین کو پولیس نے حراست میں لے لیا ۔ احتجاج کے موقع پر علاقہ میں ٹریفک متاثر ہوئی ۔