پرنیت کی سبکدوشی کا اعلان ، ہندوستان کیلئے بڑا جھٹکا

   

نئی دہلی ۔ ہندوستان کے لیے بیڈمنٹن کی عالمی چمپئن شپ میں میڈل جیتنا کبھی بھی آسان نہیں رہا اور خاص طور پر مردوں کے زمرے میں یہ جوئے شیر لانے سے کم نہیں ۔ تاہم بی سائی پرنیت نے یہ کام کیا۔ وہ ملک کے ان چند ہندوستانی کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں جنہوں نے بیڈمنٹن ورلڈ چمپئن شپ میں برونز میڈل جیتا ہے۔ پرنیت اب بیڈمنٹن کھیلتے نظر نہیں آئیں گے۔ انہوں نے بیڈمنٹن سے سبکدوشی کا اعلان کردیا ہے ۔ پرنیت نے یہ فیصلہ 31 سال کی عمر میں لیا ہے۔ یہ فیصلہ ہندوستان کے لیے ایک بڑا جھٹکا ہوسکتا ہے کیونکہ پیرس اولمپکس اس سال منعقد ہونے والے ہیں اور پرنیت کی غیر موجودگی ہندوستان کے لیے اچھی خبر نہیں ہے۔ پرنیت نے سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر ایک پوسٹ لکھ کر اپنی سبکدوشی کی اطلاع دی۔ پرنیت نے سال 2019 میں بیڈمنٹن ورلڈ چمپئن شپ میں برونز میڈل جیتا تھا۔ وہ ملک کے ان چند کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں جنہوں نے اس بڑے ٹورنمنٹ میں میڈل جیتا تھا۔ تاہم پرنیت نے بہت چھوٹی عمر میں اپنے کیریئر کو الوداع کہنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اب وہ بیڈمنٹن میدان پر بطور کھلاڑی نظر نہیں آئیں گے۔انہوں نے ٹوکیو اولمپکس میں ہندوستان کی نمائندگی کی تھی۔ پرنیت زخموں سے پریشان رہے ہیں اور ٹوکیو اولمپکس 2020 کے بعد سے زخموں سے جدوجہد کررہے ہیں۔ انہوں نے جذباتی پوسٹ لکھ کر کھیل کو الوداع کہہ دیا۔ انہوں نے لکھا کہ ملے جلے جذبات کے ساتھ وہ اس کھیل کو الوداع کہہ رہے ہیں جو 24 سال سے ان کے خون میں شامل ہے۔ پرنیت نے اس کے لیے سب کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے لکھا کہ بیڈمنٹن ان کی پہلی محبت تھی جس نے انہیں شناخت بخشی اور ان کا مقام بنایا۔ پرنیت نے لکھا کہ اس نے جو یادیں دی ہیں اور جن چیلنجوں پر قابو پایا ہے وہ ہمیشہ ان کے دل میں رہے گی۔ پرنیت نے مزید کہا ہے کہ وہ کوچنگ کی دنیا میں داخل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپریل کے وسط میں امریکہ میں ٹرائی اینگل اکیڈمی کے ہیڈکوچ بنیں گے۔ انہوں نے خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کو یہ اطلاع دی۔ امید ہے کہ پرنیت مستقبل میں ہندوستانی ٹیم کے کوچ بھی بنیں گے۔ اگر ہم پرنیت کے کیریئر پر نظر ڈالیں تو انہوں نے اپنی زندگی کی سب سے بڑی کامیابی سال 2019 میں سوئٹزرلینڈ کے باسل میں کھیلی گئی ورلڈ چمپئن شپ میں حاصل کی جب انہوں نے برونز میڈل جیتا تھا۔2017 میں وہ سنگاپور اوپن سوپر سیریز جیتنے میں کامیاب رہے۔ انہوں نے اپنے کیریئر میں نمبر10 کی بہترین رینکنگ حاصل کی اور ٹوکیو اولمپکس کے لیے کوالیفائی کیا تاہم وہ ٹوکیو میں اپنے تمام میچ ہارگئے۔