پرگیہ سنگھ کا ناتھورام گوڈسے کے متعلق بیان تاریخ کے ائینہ میں: ڈاکٹر رام پنیانی

   

حال میں ناتھورام گوڈسے پھر سے موضوع کا بحث بنے رہے، جب بھوپال سے اسے ٹکٹ دیا گیا تھا اس وقت بھی وہ بحث کا موضوع رہی۔

لوگوں نے کہا کہ جس پر دہشت گردی کا الزام ہے اور جس پر مقدمہ چل رہا ہے اسکو کیسے ہندوستان کے لوک سبھا کے انتخابات کےلیے کھڑا کیا جا سکتا ہے، اسکے جواب میں مودی نے کہا تھا کہ اس طرح کے الزامات ڈالنا صحیح نہیں ہے۔

کمل حسن نے کہا تھا کہ آزاد بھارت کا سب سے بڑا دہشت گرد ناتھورام گوڈسے تھا۔

پھر ایک عورت پوجا شکن پانڈے کا مہاتما گاندھی کی مورتی پر گولی چلا کر جلانا یہ بھی ملک کے ساتھ غداری کے مترادف تھا، اس پر بھی بہت ہنگامہ ہوا تھا۔

ناتھورام گوڈسے کون تھے۔

ناتھورام گوڈسے برہمن خاندان سے تعلق رکھتے تھے جن کا پورا خاندان کا ار ایس ایس سے گہرا تعلق رہا ہے، 1932 میں گوڈسے نے ار یس یس میں شمولیت اختیار کی، ایک کارکن کی حیثیت سے کام شروع کیا اور پھر اگے جا کر ایک پرچارک بنے جو ار ایس ایس کا سب سے بڑا مقام ہوتا ہے۔

پھر 1938 میں ہندو مہاسبھا میں شامل ہوۓ، اور اس کمیٹی کے پونا برانچ کے صدر بنے، ایک اخبار اگنی کے نام سے شروع کیا جس اخبار کو لوگ ہندو راشٹر کے نام سے جانتے تھے۔۔

ویڈیو دیکھیں۔۔

YouTube video