پرینکا گاندھی سے یو پی پولیس کی معذرت خواہی ،تحقیقات کا حکم

,

   

خاتون لیڈر کے کپڑوں کو مرد پولیس ملازم نے ہاتھ لگانے کی جرأت کیسے کی ، بی جے پی لیڈر کا ردعمل

نئی دہلی : اترپردیش کی پولیس نے پرینکا اور راہول گاندھی سے معذرت خواہی کی ہے۔ کانگریس جنرل سکریٹری کے ساتھ بدتمیزی اور ہاتھا پائی کے 24 گھنٹوں بعد یو پی پولیس نے معذرت خواہی کرتے ہوئے اس واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیا ۔ پرینکا گاندھی کانگریس کے ایک وفد کے ساتھ ہاتھرس جارہی تھیں جہاں یہ واقعہ پیش آیا ۔ یو پی پولیس نے اس واقعہ کی تحقیقات کا حکم دینے کا علاوہ پرینکا گاندھی کے ساتھ غلط برتاؤ پر افسوس کا اظہار کیا ہے ۔ اسی دوران کانگریسی قائدین نے پرینکا گاندھی کے ہاتھراس دورہ کو اندرا گاندھی کے 1977 ء میں بہار کے بلچی علاقہ کے دورہ سے تقابل کیا ہے جہاں پر دلتوں کو زندہ جلادیا گیا تھا۔ اندرا گاندھی کے اس دورہ کے دوران 1980 ء میں کانگریس شاندار کامیابی کے ساتھ اقتدار پر واپس ہوئی تھی ۔ اسی دوران مہاراشٹرا بی جے پی کی نائب صدر چترا کشور واگ نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ پرینکا گاندھی کے بشمول خاتون سیاستدانوں کے کرتے کو ایک مرد پولیس ملازم پکڑنے کی کس طرح جرأت کی ۔ اگر خواتین متاثرہ کی تائید میں آرہے ہیں تو پولیس کا یہ فرض ہے کہ وہ ان کا خیال رکھیں ۔ ان کی عزت کریں ۔ انہوں نے لکھا کہ چیف منسٹر یو پی کو خاطی پولیس ملازم کیخلاف سخت کارروائی کرنی چاہئیے ۔کانگریس کی لیڈر سشمیتا دیو نے بھی کہا کہ آخر مرد پولیس ملازم نے خاتون لیڈر کے کپڑوں کو ہاتھ لگانے کی جرأت کیسے کی۔